فرانسیسی سائیکلسٹ پاکستانی ثقافت اور کھانوں کے دلدادہ ہوگئے

میاں اصغر سلیمی  ہفتہ 3 اگست 2019
یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان میں غیر ملکیوں کی جان ومال کو خطرہ ہے، غیر ملکی پلیئرز

یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان میں غیر ملکیوں کی جان ومال کو خطرہ ہے، غیر ملکی پلیئرز

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے فرانسیسی باپ بیٹا سائیکلسٹ اولیور موزاڈ اورجولیس موزاڈ پاکستانی قدرتی حسن اور منفرد کھانوں کے قائل ہو گئے۔

ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں فرانسیسی سائیکلسٹ اولیور موزاڈ اور بیٹا جولیس موزاڈ کا کہنا تھا کہ ہم ملائشیا اور نیپال سمیت دیگر ممالک سے ہو کر پاکستان آئے ہیں، سچ پوچھیں تو یہاں کی خوبصورتی نے بہت متاثر کیا، حکومت سیاحت کی طرف بھر پور توجہ دے توپاکستان ٹوررزم کے ذریعے سالانہ خطیر رقم کما سکتا ہے۔

ایک سوال پر غیر ملکی سائیکلسٹس کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان میں غیر ملکیوں کی جان ومال کو خطرہ ہے، ہمیں پاکستانیوں کی مہمان نوازی نے بھر پور متاثر کیا ہے، پاکستانی مہمان نواز ہیں اور مہمانوں کی قدر کرنا جانتے ہیں، یہاں رہ کر ہم نے بعض کھانے پہلی بار کھائے ہیں، یہ کھانے واقعی مزیدار ہیں۔

اولیور موزاڈ اورجولیس موزاڈ کا کہنا تھا کہ پہلی بار پاکستان آئے ہیں، مستقبل میں بار بار یہاں آنا چاہیں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی سائیکلسٹس ان دنوںپاکستان کے دورے پر ہیں، گزشتہ روز دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کے 15 سائیکلسٹ کے ساتھ لاہور میں شیڈول ریلی میں بھی حصہ لیا، اب اولیور موزاڈ اورجولیس موزاڈ اسلام آباد میں موجود ہیں اور 15 روزہ دورے پر ناران سے خنجراب پاس تک کا سفر سائیکل پر طے کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔