- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
کھارے پانی کو میٹھا بنانے والا لکڑی سے بنا فلٹر

پرنسٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے لکڑی کی باریک پرت سے فلٹر بنایا ہے جو کھارے پانی کو میٹھا کرسکتا ہے (فوٹو: فائل)
نیوجرسی: دنیا بھر میں سمندری پانی کو قابلِ نوش بنانے کے لیے طرح طرح کی ایجادات کی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں ایک سادہ حل لکڑی کی پرت کو بطور فلٹر استعمال کرنے کا سامنے آیا ہے۔
نیوجرسی میں واقع پرنسٹن یونیورسٹی کے ماہر جیسن رین نے کہا ہے کہ نمک والے پانی کی پینے کے قابل بنانے والے روایتی نظاموں میں توانائی، بڑا سسٹم اور خاص آلات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا حل ایک خاص طرح کی لکڑی ’امریکن بیس ووڈ‘ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
اس لکڑی کو امریکی ترنج بھی کہا جاتا ہے جس کے مسام نمک روک لیتے ہیں اور پانی کو گزرنے دیتے ہیں، اور اس طرح پانی کی کڑواہٹ ختم ہوجاتی ہے۔ اس لکڑی سے بنی جھلی سمندری پانی تک کو پینے کے قابل بناتی ہے۔
جھلی دار پانی کے فلٹر عام طور پر کسی پولیمر سے بنائے جاتے ہیں جن میں موجود باریک سوراخ پانی گزرنے دیتے ہیں اور نمکیات روک لیتے ہیں لیکن اس کےلیے بلند پریشر کا پمپ درکار ہوتا ہے جو ہر جگہ کارآمد نہیں ہوتا لیکن اب امریکن بیس ووڈ کی باریک چھال یا پرت یہ کام کرسکتی ہے۔
جیسن رین اور ان کے ساتھیوں نے لکڑی کا پتلا ٹکڑا کاٹا اور اسے ایک کیمیائی طریقے سے گزارا جس کے بعد اس کے سوراخ مزید کھل گئے اور پانی زیادہ پھسلنے لگا۔ پرت کا دوسرا حصہ گرم کیا گیا تاکہ دوسری جانب کا پانی بخارات بن کر اڑ جائے۔ اس طرح تازہ ٹھنڈا اور میٹھا پانی حاصل ہوتا ہے۔ سادہ نظام کی بدولت پر پانی کو بخارات بنانے کےلیے زیادہ حرارت کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ابتدائی طور پر ایک مربع میٹر چوڑی لکڑی کی چادر سے فی گھنٹہ 20 لیٹر پانی فلٹر کیا جاسکتا ہے۔ اسے بنانے والے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ لکڑی سے بنے فلٹر کی موٹائی ایک مائیکرومیٹر ہے اور بقیہ پورا نظام اسی کے ساتھ جڑا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔