اگلے 5 سال میں ’باتونی لیزر‘ بنالیں گے، پنٹاگون

ویب ڈیسک  منگل 6 اگست 2019
پنٹاگون لیزر کے ذریعے سینکڑوں کلومیٹر دور آواز پہنچانے کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔ (فوٹو: فائل)

پنٹاگون لیزر کے ذریعے سینکڑوں کلومیٹر دور آواز پہنچانے کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔ (فوٹو: فائل)

ورجینیا: امریکی دفاعی ادارے پنٹاگون نے کہا ہے کہ اس کی ’ڈائریکٹوریٹ برائے غیر مہلک ہتھیار‘ (جے این ایل ڈبلیو پی) ایسے منصوبے پر کام کررہی ہے جس کی بدولت لیزر میں پوشیدہ گفتگو ایک سے دوسرے مقام تک پہنچائی جاسکے گی۔ پنٹاگون کے مطابق اگلے پانچ برس میں یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوجائے گا۔

اس کےلیے ایک خاص ٹیکنالوجی پر کام جاری ہے جسے ’لیزر انڈیوسڈ پلازما ایفیکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں طاقتور لیزر شعاعوں کی فائرنگ سے پلازما کی گیند جیسی بنتی ہے اور اس کے بعد دوسری لیزر سے پلازما میں تھرتھراہٹ پیدا کی جاتی ہے جس سے آواز پیدا ہوتی ہے۔ اگر درست فریکوئنسی اور ٹھیک انداز سے لیزر ڈالی جائے تو اس طرح پلازما عین ہماری گفتگو کی طرح انسانی سمجھ میں آنے الفاظ بھی خارج کرسکتا ہے۔

آج یہ قصہ کہانی معلوم ہوتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ اگلے پانچ برس میں یہ ممکن ہوجائے گا اور اس ضمن میں ایک اہم ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے:

ویڈیو میں پہلے لیزر پھینک کر پلازما گیند بنائی گئی اور دوسری لیزر بھیج کر اس سے ایک جملہ بنایا گیا ہے۔ اگرچہ یہ مشکل سے سنائی دیتا ہے لیکن دھیان سے سنا جائے تو اس میں ’اسٹاپ آر وی وِل بی فورسڈ ٹو فائر اپون یو‘ کہا گیا ہے۔ اس لیزر کے ذریعے خاص افراد کو ہدایات دی جاسکتی ہیں یا پھر مجرموں کو خبردار کرنے کا کام بھی لیا جائے گا۔ یہ نظام 155 ڈیسی بیل تک کی آواز پیدا کرتا ہے جوسماعت کے لیے تباہ کن ہوتی ہے۔

منصوبے میں شامل افراد کا خیال ہے کہ وہ لیزر سے سیکڑوں کلومیٹر دور صاف آواز میں پیغام پہنچایا جاسکے گا۔ اس طرح خبردار کرنے، لوگوں کو ہدایات دینے یا پھر مشکل میں پھنسے لوگوں تک آواز بھیجنے کا کام لیا جاسکے گا۔ پنٹاگون کے مطابق بنیادی طور پر یہ رابطے کی ٹیکنالوجی ہے جس پر دن رات کام ہورہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔