- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
جناتی بلیک ہول جس کی کمیت 40 ارب سورجوں کے برابر ہے!
لندن: بلیک ہول اتنے بڑے ہوسکتے ہیں کہ ان کے لیے دیوہیکل کا لفظ چھوٹا ہوتا ہے۔ اب ماہرین نے تاریخی طور پر سب سے بڑا بلیک ہول دریافت کرلیا ہے۔ اس کی کمیت ہمارے سورج سے بھی 40 ارب گنا زائد ہے!
یہ بلیک ہول ہولمبرگ 15 اے نامی کہکشاں کے عین وسط میں موجود ہے۔ یہ کہکشاں خود بہت وسیع اور بیضوی ہے جو ہماری زمین سے 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس کے گرد گھومتے ہوئے سیاروں کی بدولت ماہرین نے اس میں موجود بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ لگایا ہے جو 40 ارب ستاروں کے برابر ہے۔
اگرچہ اس سے قبل کہکشاؤں اور جھرمٹوں کی حرکیات سے ہولم 15 اے کے بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ 310 ارب سورجوں کے برابرتھا۔ تاہم یہ بلیک ہول کی پیمائش بالراست کی گئی تھی۔ لیکن اب نئی تحقیق سے اس بلیک ہول کی نئی کمیت کا اندازہ لگایا گیا ہے جس کی تفصیلات ایسٹروفزیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
اس بلیک ہول کو فلکیات کی زبان میں ‘سپر میسوو بلیک ہول‘ کہا جاتا ہے۔ ماہرین نے شوارزچائلڈ ماڈل کے ذریعے بلیک ہول پر غور کیا ہے اور اس کی تصدیق طیفی (اسپیکٹرل) طریقے سے بھی کی گئی ہے۔ اس طرح یہ ہماری معلومات کے مطابق سب سے بڑا اور وزنی بلیک ہول بھی ہے۔ انداز ہے کہ کہ یہ کئی ستاروں اور سیاروں کو مدار سمیت تیزی سے ہڑپ کررہا ہے۔
اس کا ایونٹ ہورائزن یا شوارزچائلڈ ریڈیئس 790 ایسٹرانومیکل یونٹ کے برابر ہے جسے سوچ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ جس کہکشاں میں یہ ملا ہے اس کے قلب میں اتنے زیادہ ستارے موجود نہیں لیکن اطراف میں ستاروں کی بھرمار ہے۔ سائنسداں اگلے مرحلے میں اس کا مکمل ماڈل بنانا چاہتے ہیں تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ غیرمعمولی بلیک ہول آخر کس طرح وجود پذیر ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔