- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
جناتی بلیک ہول جس کی کمیت 40 ارب سورجوں کے برابر ہے!
لندن: بلیک ہول اتنے بڑے ہوسکتے ہیں کہ ان کے لیے دیوہیکل کا لفظ چھوٹا ہوتا ہے۔ اب ماہرین نے تاریخی طور پر سب سے بڑا بلیک ہول دریافت کرلیا ہے۔ اس کی کمیت ہمارے سورج سے بھی 40 ارب گنا زائد ہے!
یہ بلیک ہول ہولمبرگ 15 اے نامی کہکشاں کے عین وسط میں موجود ہے۔ یہ کہکشاں خود بہت وسیع اور بیضوی ہے جو ہماری زمین سے 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس کے گرد گھومتے ہوئے سیاروں کی بدولت ماہرین نے اس میں موجود بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ لگایا ہے جو 40 ارب ستاروں کے برابر ہے۔
اگرچہ اس سے قبل کہکشاؤں اور جھرمٹوں کی حرکیات سے ہولم 15 اے کے بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ 310 ارب سورجوں کے برابرتھا۔ تاہم یہ بلیک ہول کی پیمائش بالراست کی گئی تھی۔ لیکن اب نئی تحقیق سے اس بلیک ہول کی نئی کمیت کا اندازہ لگایا گیا ہے جس کی تفصیلات ایسٹروفزیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
اس بلیک ہول کو فلکیات کی زبان میں ‘سپر میسوو بلیک ہول‘ کہا جاتا ہے۔ ماہرین نے شوارزچائلڈ ماڈل کے ذریعے بلیک ہول پر غور کیا ہے اور اس کی تصدیق طیفی (اسپیکٹرل) طریقے سے بھی کی گئی ہے۔ اس طرح یہ ہماری معلومات کے مطابق سب سے بڑا اور وزنی بلیک ہول بھی ہے۔ انداز ہے کہ کہ یہ کئی ستاروں اور سیاروں کو مدار سمیت تیزی سے ہڑپ کررہا ہے۔
اس کا ایونٹ ہورائزن یا شوارزچائلڈ ریڈیئس 790 ایسٹرانومیکل یونٹ کے برابر ہے جسے سوچ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ جس کہکشاں میں یہ ملا ہے اس کے قلب میں اتنے زیادہ ستارے موجود نہیں لیکن اطراف میں ستاروں کی بھرمار ہے۔ سائنسداں اگلے مرحلے میں اس کا مکمل ماڈل بنانا چاہتے ہیں تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ غیرمعمولی بلیک ہول آخر کس طرح وجود پذیر ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔