ٹیکس حکام کو ڈاکٹرز، وکلا اور فنکاروں کی فہرستیں بنانے کی ہدایت

خصوصی رپورٹر  جمعـء 20 ستمبر 2013
چیئرمین ایف بی آر نے آمدنی کی معلومات جمع کرنے کیلیے نگرانی کا حکم دے دیا، حکام۔ فوٹو: فائل

چیئرمین ایف بی آر نے آمدنی کی معلومات جمع کرنے کیلیے نگرانی کا حکم دے دیا، حکام۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب کے حکم پر چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر میں فیلڈ فارمشنز کو بڑے بڑے ڈاکٹروں، وکلا، انجینئرز، تاجروں اور شوبز سے وابستہ افراد کی فہرستیں تیار کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایف بی آر حکام نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے چیئر مین ایف بی آر کو لیٹر موصول ہوا ہے کہ ملک بھر میں ڈاکٹرز، وکلا اور انجیئنرز سمیت شوبز سے وابستہ بہت سے لوگ اربوں روپے کما رہے ہیں لیکن ان کی طرف سے ٹیکس ادا نہیں کیا جاتا اور اگر کیا بھی جاتا ہے تو وہ بہت کم ہوتا ہے، ان شعبوں کی طرف سے مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے قومی خزانے کو ٹیکسوں کی مد میں 1 سے 2کھرب روپے سالانہ کا نقصان ہورہا ہے جبکہ یہ بھاری بھاری فیسوں کی وصولی کے ذریعے اربوں روپے کمارہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب نے ملک بھر میں ایسے افراد پر ایف بی آر کو کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے ان سے آمدنی کے مطابق ٹیکس وصولی کی ہدایت کی تھی۔ خط میں خاص طور پر وکلا، انجینئرز اور ڈاکٹرز کی نشاندہی کی گئی تھی جس پر چیئرمین ایف بی آر نے نوٹس لیتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کی ہدایات کی روشنی میں کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور، ملتان ،کوئٹہ، فیصل آباد، سیالکوٹ اور دیگر بڑے شہروں میں ڈاکٹرز کے کلینک اور وکلا کے چیمبرز، بڑے بڑے تجارتی مراکز کی نگرانی اور ان سے حاصل ہونے والی آمدنی کی معلومات حاصل کرنے کے لیے ایف بی آر کے حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔