- مسلمان مسائل کی جڑ، ہندوؤں کے برابر نہیں ، بی جے پی رہنما کی ہرزہ سرائی
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
- کراچی میں ہلکی اور تیز بارش، موسم خوشگوار
امریکا سے چند روز میں امن معاہدہ طے پانے کی امید ہے، ترجمان افغان طالبان

امریکا اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان آخری نکات پر بحث جاری ہے۔ ترجمان طالبان فوٹو : فائل
دوحہ: طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ دنوں میں امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات پر دستخط ہونے کے امکانات ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے انکشاف کیا کہ دوحہ میں ہونے والے امن مذاکرات تیزی سے کامیابی کی جانب بڑھ رہے ہیں اور یہ مذاکرات اسی رفتار سے چلتے رہے تو کچھ ہی دنوں میں امن معاہدے پر دستخط ہونے کے امکانات ہیں۔
ترجمان سہیل شاہین نے مزید بتایا کہ مذاکرات کے فریقین اب آخری نکات پر بات چیت کر رہے ہیں اور امید ہے چند دنوں میں یہ نکات بھی حل ہو جائیں گے، تمام نکات پر اتفاق ہوجانے کی امید ہے تاہم ہوسکتا ہے کہ کچھ نکات پر اتفاق نہ ہوپائے لیکن ایسی صورت حال میں بھی مذاکرات کے مجموعی مثبت نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے فریقین کے درمیان زیر بحث آخری نکات سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نکات کو منظر عام پر لانا درست نہیں ہوگا تاہم اتنا بتاسکتا ہوں کہ یہ نکات معاہدے پر عمل درآمد کے طریقہ کار اور ٹائم فریم سے متعلق ہیں۔
سہیل شاہین نے مزید کہا کہ طالبان شہریوں کو مکمل بنیادی حقوق کی فراہمی کی یقینی دہانی کراتے ہیں اور بالخصوص عورتوں کے بنیادی حقوق، جن میں تعلیم، ملازمت اور کاروبار شامل ہیں کے مواقع فراہم کریں گے، خواتین کو اسلام میں حاصل تمام حقوق مہیا کریں گے۔
امریکا اور طالبان کے درمیان افغان امن مذاکرات میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ آزادانہ طور پر امریکا سے مذاکرات کر رہے ہیں لیکن مذاکرات میں دوسرے ممالک کے کردار کی قدر کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔