- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
92ء کا کراچی آپریشن کسی جماعت کیخلاف نہیں تھا، مسعود شریف
لاہور: سابق سربراہ آئی بی مسعود شریف خٹک نے کہا ہے کہ 1992 کا آپریشن انٹیلی جنس کی معلومات پرمبنی تھا جوکسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں تھا۔
اس آپریشن سے جن لوگوں کورنجش تھی انھوں نے ہی پولیس اہلکاروں کوہلاک کیا تھا۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام ’’کل تک‘‘ میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے بہت درست اقدام کیا ہے، ن لیگ کا سندھ میں مینڈیٹ بہت کم ہے لیکن انھوں نے کراچی کے امن کیلیے سب کو ساتھ لیا اور قائم علی شاہ کوآپریشن کا کپتان مقررکیا ہے۔ اچھی انٹیلی جنس جب بھی ملے گی کراچی میں امن ہوجائیگا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما جاوید ناگوری نے کہاکہ کراچی کے حالات درست سمت کی طرف جا رہے تھے کہ ظفربلوچ کا قتل کردیا گیا۔ ظفر بلوچ نے کراچی میں امن کے لئے آوازبلند کی تھی۔ جن دہشتگردوں نے کراچی کا امن تباہ کیا ان کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے۔ ماورائے عدالت قتل نہیں ہونے چاہئیں۔
پیپلزامن کمیٹی ختم ہوچکی مگر کچھ لوگ پیپلزامن پارٹی کیخلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ن لیگ کے رہنما عبدالحکیم بلوچ نے کہا کہ آپریشن کا عوام نے بہت خیر مقدم کیا ہے، ظفر بلوچ کی ہلاکت پرافسوس ہے کراچی کے حالات کو مزید خراب کرنے کے لیے ان کا قتل کیا گیا ہے قاتلوں کو گرفتار کیاجائے۔ مجھے یقین ہے کہ جب آپ مصلحتوں کا شکار نہ ہوئے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہوجائیںگے۔ تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہاکہ جن سیاسی جماعتوں میں مسلح گروپ ہوں گے اور سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ان کا ذکر کرے تو پھر آپریشن ہونا چاہیے فورسز نے بہت اچھا آپریشن کیا ہے ایم کیو ایم والے کہتے ہیں کہ کراچی میں جوکچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے خلاف ہورہا ہے جب تک آنکھیں بند کرکے آپریشن نہیں ہوگا نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔ خدارا اگر پاکستان کو بچانا ہے توکراچی کو بچانا بہت ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔