پیپلز پارٹی ظفر بلوچ کیلیے قرارداد لانا چاہتی تھی، پیش نہ کرسکی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 20 ستمبر 2013
کچھ لوگ لیاری پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم انھیں کامیاب نہیں ہونے دینگے، شمیم ممتاز۔ فوٹو: فائل

کچھ لوگ لیاری پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم انھیں کامیاب نہیں ہونے دینگے، شمیم ممتاز۔ فوٹو: فائل

کراچی: پیپلز پارٹی جمعرات کوسندھ اسمبلی میں ظفر بلوچ کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلیے ایک قرارداد لاناچاہتی تھی لیکن کسی وجہ کے باعث یہ ارادہ ملتوی کر دیا گیا ۔

ظفر بلوچ پیپلز پارٹی ضلع جنوبی کراچی کے سابق سکریٹری جنرل تھے اورانھیں بدھ کولیاری میں نامعلوم دہشت گردوں نے قتل کردیاتھا۔انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل قائم مقام اسپیکر کے چیمبر میں اس حوالے سے ایک قرارداد کاانگریزی اور سندھی میں مسودہ بھی تیار کیا گیاتھا اور یہ طے کیا گیاتھا کہ یہ قراردادلیاری سے پیپلز پارٹی کی منتخب خاتون رکن اسمبلی ثانیہ ناز بلوچ پیش کریں گی لیکن وہ اجلاس میں شریک نہ ہوسکیں،بعد میں پیپلزپارٹی کی خاتون رکن شرمیلا فاروقی سے کہا گیاکہ وہ قرارداد پیش کریں۔شرمیلا فاروقی نے کہاکہ میں پہلے پارٹی پالیسی معلوم کرلوں۔ذرائع نے بتایاکہ شرمیلا فاروقی نے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن سے پوچھاکہ یہ قرارداد پیش کرنی چاہیے یانہیں؟۔

اس پر شرجیل انعام میمن نے فون پرکسی سے بات کی اورکہاکہ یہ قرارداد پیش نہ کی جائے۔اس طرح قرارداد نہیں لائی جاسکی تاہم سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے متعددارکان نے ظفر بلوچ کے ایصال ثواب کے لیے نہ صرف فاتحہ خوانی کی بلکہ انھیں زبردست خراج عقیدت بھی پیش کیا۔وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہاکہ ظفر بلوچ ایک سیاسی کارکن اورسلجھے ہوئے انسان تھے،وہ سماجی کارکن بھی تھے،انھیں دہشت گردوں نے بے رحمی سے قتل کردیاجس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہی۔سینئر وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑو اوردیگروزرانے بھی ظفر بلوچ کی سیاسی اورجمہوری خدمات پرخراج عقیدت پیش کیا۔پیپلز پارٹی کی خاتون رکن شمیم ممتاز نے کہا کہ کچھ لوگ لیاری پر قبضہ کرناچاہتے ہیں لیکن وہ اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوں گے،لیاری پیپلز پارٹی کا گڑھ تھا،ہے اور رہے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔