- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
3 افراد سفید گاڑی میں لے گئے، قلفی اور پاپڑ کھلائے، سنبل
لاہور: زیادتی کا شکار 5 سالہ بچی سنبل نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔
ذرائع کے مطابق بچی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے 3 افراد سفید گاڑی میں بٹھا کرایک خالی گھر میں لے گئے، ایک شخص نے مجھے پاپڑ اور قلفی کھلائی، اسکے بعد مجھے نہیں پتا کہ میرے ساتھ کیا ہوا۔ پولیس کے مطابق بچی بیان دیتے ہوئے رو پڑی جس کے بعد پولیس واپس آگئی، صحت بہتر ہونے پر دوبارہ بھی بیان ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل بچی کی حالت کو بہتر اور اسے بیان دینے کے قابل قرار دیتے ہوئے ڈاکٹروں نے پولیس کو اس سے بیان لینے کی اجازت دیدی تھی۔ اس بیان کے بعد پولیس نے مقامی آئس کریم فیکٹری کے مالک اور اس کے ساتھی کو حراست میں لے لیا ہے۔
ادھر بچی زیادتی کیس میں ملزم کے خاکے سے مشابہہ شخص کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ کنگا رام ہسپتال کے گارڈز اور زیرحراست مشکوک افراد کے بعد ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق کا کہنا ہے کہ فرانزک لیبارٹری سے ٹیسٹ رپورٹس سے اہم بریک تھرو کا امکان ہے، رپورٹس آنے کے بعد تفتیش آگے بڑھے گی۔ تفتیشی ٹیمیں اپنی کاروائی کررہی ہیں۔ ابھی تک کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے، تمام افراد شک کی بنیاد پر ہی حراست میں لیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔