7.5ارب ڈالر کے اکاؤنٹس، 60 لاکھ ڈالر وصولی

شہباز رانا  جمعـء 9 اگست 2019
اقامہ ہولڈرز کو امارات حکومت اپناشہری تصور کرتی ہے ،چیئرمین ایف بی آر، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ۔ فوٹو:فائل

اقامہ ہولڈرز کو امارات حکومت اپناشہری تصور کرتی ہے ،چیئرمین ایف بی آر، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت صرف 19 کیسز کا تصفیہ کرسکی جن میں جزوی طورپر 883ملین روپے یا60لاکھ ڈالر وصول ہوسکے جبکہ او ای سی ڈی نے7.5ارب ڈالرکے57450 کیسز ریفرکیے تھے۔

وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیحات کے باوجود حکومت صرف 19 کیسز کا تصفیہ کرسکی جن میں جزوی طورپر 883ملین روپے یا60لاکھ ڈالر وصول ہوسکے جبکہ آرگنائزیشن آف اکنامک ڈیولپمنٹ( او ای سی ڈی) نے7.5ارب ڈالرکے57450 کیسز ریفرکیے تھے۔

 

جمعرات کوسابق وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو تفصیلی بریفنگ میں ایف بی آر حکام نے بتایاکہ تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے سے ایک ماہ قبل ستمبر2018میں او ای سی ڈی نے آف شور کیسز ریفر کیے تھے جبکہ معاہدہ ن لیگ کے دورحکومت میں کیاگیاتھا۔ کمیٹی کے چیئرمین اسد عمر نے ایف بی آر حکام سے پاناما لیکس اور دبئی پراپرٹی کیسز میں کارروائی کی رپورٹ طلب کی تھی۔

او ای سی ڈی نے ٹیکس حکام کوپاکستانیوں کے ایک لاکھ 52ہزار بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کی تھیں، یہ تفصیلات متحدہ عرب امارات سے متعلق تھیں۔

قائمہ کمیٹی کو ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنیشنل ٹیکسز کے ڈی جی محمد اشفاق نے بتایاکہ 19افراد کو 1.64ارب روپے کے ڈیمانڈ نوٹس ارسال کیے گئے جبکہ 883ملین روپے کی ریکوری ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔