کھانا۔۔۔ نہ۔۔۔ پکانے کی ترکیبیں

محمد عثمان جامعی  اتوار 11 اگست 2019

بقرعید آرہی ہے گوشت ہی گوشت لارہی ہے۔ ہم نے سوچا اس بار کسی اور موضوع پر لکھنے کے بجائے خواتین کے لیے گوشت کے کچھ پکوانوں کی ترکیبیں پیش کردیں۔ ویسے حقیقت یہ ہے کہ ہمیں پکانا بالکل نہیں آتا، اسی لیے ہم کچھ بھی کریں بیگم فوراً قرار دے دیتی ہیں کہ دال میں کالا ہے، البتہ ہمیں کھانے کی ترکیبیں پتا ہیں، جیسے عین کھانے کے وقت کسی رشتے دار کے گھر پہنچ جانا۔

غذائی امور سے مکمل عدم واقفیت کے باوجود اس کا کیا کریں کہ ہم بہت رحم دل ہیں، خاص طور پر خواتین کے معاملے میں، تو سوچا اس خوراکوں والے تہوار پر بی بیاں کہاں ترکیبیں ڈھونڈتی پھریں گی کیوں نہ ہم ان کا یہ مسئلہ حل کردیں، تو ترکیبیں حاضر ہیں۔

بریانی

یہ ہمارا قومی پکوان ہے۔ بارات ہو یا ولیمہ، سوئم ہو یا چالیسواں ہر جگہ تو آپ بریانی کھاتی ہیں، کھا کھا کر دل نہیں بھرا؟ ہمارے ہاں ہر تقریب بہرملاقات نہیں برائے بریانی ہوتی ہے، سو تقریبات میں جاتی رہیے اور بریانی کھاتی رہیے، خود پکانے کا جھمیلا پالنے کی کیا ضرورت ہے۔

پائے

پائے بڑی صبرآزما ڈش ہے۔ خوش ذائقہ پائے بنانے کے لیے بنانے والے کو صبر کرنا پڑتا ہے اور بدذائقہ بنے ہوں تو کھانے والے کو۔ یہ بڑا محنت طلب پکوان بھی ہے۔ اگر خیر سے آپ ساس ہیں تو بہو سے پائے بنوائیے۔ آخر آپ نے گائے سے زیادہ بہو لانے پر خرچہ کیا ہے، تو کس دن کے لیے اتنا پیسہ خرچ کیا تھا؟ پھر ترکیب سمجھنے کا ٹینشن آپ کیوں لیں، موئی کسی سے پوچھ کر خود بنا لے گی۔ بہو نئی نئی ہے تو اسی بقرعید پر کام میں لے آئیں، ورنہ اگلی عیدالاضحیٰ تک وہ خود کٹ کھنا بیل بن چکی ہوگی۔

مغزفرائی

گیس ضایع نہ کریں، نہ ہی زیادہ مغزماری کی ضرورت ہے، بس پتیلی میں مغز ڈال کر بیٹھ جائیں اور مغز کو شوہر سمجھ کر کھری کھری سنانی شروع کردیں، کچھ ہی دیر میں فرائی ہوجائے گا۔ مغز کو 15 منٹ سے زیادہ شوہر مت سمجھیے گا ورنہ جل جائے گا یا گھومتا ہوا اچھل کر پتیلی سے نکل کر باہر چلا جائے گا۔

نرگسی کوفتے

اگر آپ اپنے شوہر کو خوش کرنے کے لیے یہ ڈش بنارہی ہیں تو رہنے دیجیے، اس سے اچھا ہوگا انہیں اداکارہ نرگس کا ڈانس بالمشافہ نہیں تو یوٹیوب پر دکھادیں، وہ زیادہ خوش ہوں گے۔ جب تک وہ ڈانس دیکھیں آپ ان کی طرف بالکل نہ دیکھیں ورنہ خود جل کر کوفتہ ہوجائیں گی۔ ویسے بھی نرگسی کوفتے انڈے کے بغیر نہیں بنتے، انڈے بہت منہگے ہیں اور قربانی کے جانور انڈے نہیں دیتے۔ اس لیے سادہ کوفتے ہی بنالیجے۔

حلیم

اس کی ترکیب بہت آسان ہے۔ اپنے شوہر سے کہیں، ’سُنیں! میری سہیلی راشدہ کہہ رہی تھی تمہارے شوہر بہت مزے دار حلیم بناتے ہیں، اب کی بقرعید پر ان کے ہاتھ کا حلیم کھانے آؤں گی‘۔ اتنا کہنا کافی ہوگا، رات بھر کی گُھٹائی کے بعد خوش ذائقہ حلیم تیار ہوگا۔ حلیم آپ کے خاوند بنائیں گے تو آپ کو ترکیب معلوم کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

کڑھائی گوشت

جتنے وقت میں آپ کڑھائی گوشت پکائیں گی، اتنے وقت میں 4 سے 5 کڑھائی والی قمیصیں دکان دار کو اچھی طرح پکانے کے بعد خرید سکتی ہیں۔ سو اپنا ٹائم ضایع نہ کریں۔ یہ ڈش پکانا جتنا مشکل ہے کھانا اتنا ہی آسان، بس شوہر کو فون کرکے کہہ دیجیے، ’آج سر میں درد تھا کچھ پکا نہیں سکی، آج باہر کڑھائی گوشت کھانے چلیں؟‘ ہر سمجھ دار شوہر جانتا ہے کہ سوالیہ شکل میں اُسے حکم ملا ہے، بس اب شوہر کا انتظار کیجیے پھر کڑھائی گوشت سے پورا پورا انصاف کیجیے۔ لیجیے آپ کڑھائی دھونے سے بھی بچ گئیں۔

بالٹی گوشت

بھئی اگر بالٹی میں گوشت چڑھا دیا تو نہانے کے لیے کیا پتیلی اور کیتلی استعمال ہوگی؟ یوں کیجیے کہ جوں ہی مہمان آئیں کہہ دیں، ’بس ابھی ان کے ابو نے نہاکر بالٹی فارغ کی تو میں نے بالٹی گوشت چڑھا دیا، آدھے گھنٹے میں پک جائے گا‘۔ یہ سُنتے ہی مہمان 15 منٹ میں کھانے سے معذرت کرتے ہوئے روانہ نہ ہوئے تو جو چور کی سزا وہ ہماری۔ دیکھا کیسی ترکیب بتائی، آپ بھی زحمت سے بچ گئیں آپ کی بالٹی بھی۔

پُلاؤ

پُلاؤ ہمیشہ خیالی ہی اچھا ہوتا ہے، مگر خیالی پُلاؤ سب ہی پکالیتے ہیں، اور آپ چاہیں گی کہ کوئی ایسا پکوان بنایا جائے جو منفرد ہو اور سب ڈش کو چکھتے ہی اس کا نام پوچھیں۔ لیکن پُلاؤ کی شکل دیکھتے ہی سب سمجھ جائیں گے کہ یہ پُلاؤ ہے، پھر ایسی ڈش کا فائدہ! اس مسئلے کا ایک ہی حل ہے دفع کریں پُلاؤ نہ بنائیں۔

قیمہ

آپ کو قیمہ بنانا بھی نہیں آتا؟ آپ کیسی خاتونِ خانہ ہیں بھئی۔

٭٭٭

اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کچھ بالکل نئے پکوان جن کے بارے میں آپ نے کبھی سُنا بھی نہیں ہوگا:

کھچڑی گوشت

ارے نام سے پریشان نہ ہوں اس میں کچھ نیا نہیں۔ کھچڑی الگ بنالیں اور تھوڑا سا گوشت الگ پکالیں۔ گوشت اتنا جلادیں کہ دیکھتے ہی مہمان پوچھے ’کھانے میں کچھ اور بھی ہے‘ سُنتے ہی فوراً کھچڑی پیش کردیں۔ یہ ڈش وقت بھی بچاتی ہے گوشت بھی۔

گُھلی مِلی بوٹی

2 یا 3 بوٹیاں ڈال کر شوربہ بنائیں، جیسے ہی سالن میں دَم آئے چولہے کے پاس کھڑے کھڑے سالن سے بوٹیاں نکال کر کھا جائیں۔ مہمانوں کے سامنے سالن رکھ کر کہہ دیں، ’’بوٹیاں گُھل گُھل کر شوربہ بن گئی ہیں۔‘

بُھنا دل

بہت آسان ترکیب ہے، کسی کو دعوت پر بُلائیے اور دال پکا کر سامنے رکھ دیجیے۔ مہمان کا دل جل کر راکھ ہوجائے گا۔ اس پکوان کو کہتے ہیں بُھنا دل۔

جلا گوشت

گوشت چولہے پر چڑھائیں اور آنچ پر اندھا اعتبار کرکے چولہا چھوڑیں اور ٹی وی کے سامنے بیٹھ جائیں۔ کھانے کے چکر میں پڑیں گی تو آپ کے کئی اہم ڈرامے نکل جائیں گے اور آپ یہ جاننے سے محروم رہ جائیں گی کہ جَمالو نے کس سے کی شادی؟ انور نے کسے چھوڑا پارو یا چرس؟، شکیلہ کس کے ساتھ بھاگے گی؟

تیسرے یا چوتھے ڈرامے کی 60ویں یا 70ویں قسط دیکھتے ہوئے جلنے کی بو اور جلی بُھنی ساس کی ڈانٹ ایک ساتھ آپ کے نتھنوں اور کانوں سے ٹکرائیں گی، تو جاکر ہانڈی دیکھیں جو جل چکی ہوگی، اب باہر سے اپنے پسند کی کوئی بھی ڈش منگوائیں اور مزے لے لے کر کھائیں۔ کھاتے ہوئے کھانے سے زیادہ مزہ آپ کو یہ سوچ کر آئے گا کہ آپ نے گوشت سے زیادہ ساس کو جلادیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔