’’پاگا‘‘ کے انسان دوست مگرمچھ

مرزا ظفر بیگ  اتوار 11 اگست 2019
جن کے ساتھ بچے بلاخوف وخطر تیرتے ہیں

جن کے ساتھ بچے بلاخوف وخطر تیرتے ہیں

مگرمچھوں کے بارے میں عام طور سے یہ سمجھا اور کہا جاتا ہے کہ وہ غصے کے بہت تیز ہوتے ہیں اور کسی بھی جان دار کو اپنے قریب آتا دیکھ کر اس پر جھپٹ پڑتے ہیں اور لمحوں میں اس کی جان لے لیتے ہیں، لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہماری اسی دنیا میں ایک ایسی جگہ یا شہر بھی ہے جہاں کے مگرمچھ بہت اچھے ہوتے ہیں، وہ جان داروں کے دوست ہوتے ہیں اور ان پر نہ کوئی حملہ کرتے ہیں اور نہ انہیں اپنی وحشت کا نشانہ بناتے ہیں۔ دنیا کے اس انوکھے اور حیرت انگیز چھوٹے سے شہر کا نام ہے: پاگا۔ پاگا شمالی گھانا کا ایک چھوٹا سا شہر ہے جو برکانو فاسو کی سرحد کے ساتھ ہی واقع ہے، مگر سب سے زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ چھوٹا سا شہر خوف ناک اور خطرناک ترین مگرمچھوں کی ایک نسل کا گھر بھی ہے۔

پاگا کے یہ خوف ناک مگرمچھ کہاں رہتے ہیں؟ پاگا کے یہ مگر مچھ Paga Crocodile Pondمیں رہتے ہیں اور مگرمچھوں کا یہ مخصوص تالاب مقامی دارالحکومت  Bolgatanga سے کم و بیش 44کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہ دنیا کا وہ انوکھا انسان دوست تالاب ہے جہاں بچے اپنے ان آبی دوستوں کے ساتھ ہنسی خوشی اور بے فکری سے تیرتے رہتے ہیں اور ان کی مائیں اس تالاب کے کناروں پر بیٹھ کر اپنے اور اپنے گھر والوں کے کپڑے دھوتی ہیں۔ لیکن نہ تو وہ پانی کے ان خوف ناک مکینوں سے ڈرتی ہیں اور نہ کبھی آج تک ان مگرمچھوں نے کسی بھی انسان کو نقصان پہنچایا ہے۔

پاگا کے ان دوست مگرمچھوں کی اس علاقے کے سبھی گاؤں اور دیہات کے لوگ بہت عزت اور احترام کرتے ہیں، گاؤں کے مکینوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان میں ہمارے آبا و اجداد کی وہ روحیں ہیں جو دنیا سے جاچکے ہیں اور ان خوف ناک جانوروں کے ذریعے وہ روحیں واپس اس دنیا میں آتی ہیں اور یہاں ایک بار پھر اپنی زندگیاں گذارتی ہیں۔ ان دیہاتی لوگوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ جب کبھی گاؤں کی کوئی اہم شخصیت مرنے کے بعد دنیا سے جاتی ہے تو اس کے ساتھ ہی یہاں پائے جانے والے مقدس اور محترم مگرمچھوں میں سے کوئی ایک مگرمچھ بھی دنیا سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رخصت ہوجاتا ہے۔

مقامی لوک روایات اور قدیم قصے کہانیوں کے مطابق بہت طویل عرصہ پہلے کی بات ہے کہ ایک شکاری جو اپنے تعاقب میں آنے والے ایک ببر شیر کے خوف سے بھاگ رہا تھا تو درمیان میں ایک مرحلہ ایسا آیا جب وہ شکاری ایک تالاب اور اپنے تعاقب میں آنے والے شیر کے درمیان پھنس گیا۔ جب اسے نکلنے کا اور اپنی جان بچانے کا کوئی راستہ دکھائی نہ دیا تو اس نے اس تالاب میں رہنے والے ایک مگر مچھ سے ایک سودا کیا، اس نے مگرمچھ کے سامنے یہ تجویز رکھی کہ اگر اس مشکل وقت میں تم میری مدد کردو تو میں تم سے ایک وعدہ کرتا ہوں، وہ یہ کہ خود میں اور میرے دیگر مرنے والے (متوفین) کبھی مگرمچھ کا گوشت نہیں کھائیں گے، بس تم اس وقت مجھے پیچھے آنے والے اس خوف ناک ببر شیر سے بچاکر محفوظ مقام تک پہنچادو، اس کے عوض میں، میں اور میری نسل کے لوگ تمہیں کبھی نہیں کھائیں گے اور تمہاری نسلیں انسان سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے محفوظ ہوجائیں گی۔

شکاری کی اس بات پر مگرمچھ نے تھوڑی دیر تک غور کیا اور پھر اس کی مدد کرنے کو تیار ہوگیا۔ چناں چہ اس نے شکاری کی جان ببر شیر سے بچائی اور اسے تالاب کے پار محفوظ انداز سے پہنچادیا۔ اس کے بعد شکاری نے کام کیا کہ جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا، عین اسی مقام پر ایک گھر تعمیر کردیا اور اس طرح وہاں ایک گاؤں کی بنیاد رکھ دی گئی۔

اس حوالے سے ایک اور متبادل کہانی بھی ہمارے سامنے آتی ہے اور اس کہانی کا مرکزی کردار ’’لیو‘‘ نامی ایک فرد تھا۔ لیو نامی اس شخص نے برکانو فاسو کے علاقے ’’لیو‘‘ سے اپنا گھر چھوڑا اور گھومتا پھرتا اس علاقے میں پہنچا جہاں ان مگرمچھوں کا تالاب واقع تھا۔ مگر اس کے ساتھ بدقسمتی یہ ہوئی کہ پانی کی تلاش میں وہ اپنے راستے سے بھٹک گیا اور بھٹکتے بھٹکتے ایک مگرمچھ سے ملا جو اسے اپنے ساتھ پانی کے ایک تالاب تک لے گیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ وہ موقع تھا جب انہوں نے اس مقام کو دریافت کیا جہاں انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اب وہ اسی مقام پر قیام کریں گے۔ اسی جگہ پر انہوں نے ’’پاگا‘‘ کی داغ بیل ڈالی۔ اسی جگہ انہوں نے یہ فیصلہ کیا اور اس کا باقاعدہ حکم بھی جاری کیا کہ آج کے بعد وہ یا اس کی نسل کے دوسرے لوگ کبھی مگرمچھ نہیں کھائیں گے۔

لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس بات سے آج تک کوئی بھی آگاہ نہیں ہے کہ کیا واقعی مگرمچھ ’’پاگا‘‘ میں آکر ختم ہوگئے تھے۔ یہ تالاب مکمل طور پر ہر طرف سے مکمل طور پر خشکی سے گھرا ہوا ہے یعنی landlocked ہے اور اس میں رہنے والے بعض آبی جان دار 80 سال بھی زیادہ عمر کے ہیں۔

لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پاگا میں مگرمچھوں کے دو تالاب ہیں، پہلا تالاب Navrango سے کوئی بارہ کلومیٹر دور ایک ہائی وے پر واقع ہے اور وہ چیف پونڈ یا بڑا تالاب کہلاتا ہے اور دوسرا تالاب Zenga Crocodile Pond ہے جو پاگا کی سرحد سے بہ مشکل پانچ منٹ کی ڈرائیو پر واقع ہے۔ ان دونوں تالابوں پر متعین گائیڈز ان تالابوں میں رہنے والے مگرمچھوں کی تواضع ان زندہ چکن سے کرتے ہیں جن کی ادائیگی خود سیاح اپنی جیب سے کرتے ہیں اور سیاح ان کے ذریعے مگرمچھوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں اور پانی سے باہر نکلنے کا لالچ دیتے ہیں۔ مگر مچھ سیاحوں کے اس انداز سے باہر بلانے پر پانی سے باہر نکل کر خشکی پر آجاتے ہیں اور پھر سیاح جی بھر کر ان مگرمچھوں کے ساتھ بیٹھتے، ان کے جسم تھپ تھپاتے اور ان کے ساتھ تصویریں کھنچواتے ہیں۔ بعض اوقات بچے ان کے ساتھ تصویریں بنواتے ہیں اور بعض اوقات بڑے اور بالغ بھی یہ شوق پورا کرتے ہیں اور مگرمچھوں کے اوپر بیٹھ کر ساری دنیا کو یہ دکھاتے ہیں کہ وہ اس آبی درندے سے نہیں ڈرتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔