نیشنل ایکشن پلان سے مذہبی منافرت کا خاتمہ ہوا، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  ہفتہ 10 اگست 2019
یہ ملک ’سب داسانجھا‘ ہے، بشپ لاہور،بشن سنگھ۔ فوٹو:فائل

یہ ملک ’سب داسانجھا‘ ہے، بشپ لاہور،بشن سنگھ۔ فوٹو:فائل

 لاہور: نیشنل ایکشن پلان سے مذہبی منافرت کا خاتمہ ہوا تاہم اب تمام مذاہب و مسالک کے لوگ مل کر مذہبی ہم آہنگی اور یکجہتی کیلئے کام کر رہے ہیں۔

مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ’’ اقلیتوں کے عالمی دن ‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں فخر ہے کہ یہ ’ہم سب کا پاکستان‘ ہے، یہاں اقلیتیں آزاد اور انہیں حقوق بھی حاصل ہیں ، تمام مذاہب بھرپور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان سے مذہبی منافرت کا خاتمہ ہوا، اب تمام مذاہب و مسالک کے لوگ مل کر مذہبی ہم آہنگی اور یکجہتی کیلئے کام کر رہے ہیں۔

وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں آزاد ہیں اور ان کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔

بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ ملک میں جہاں بھی تصادم کی فضا پیدا ہوئی یا اقلیتوں کو کوئی مسئلہ درپیش آیا تو ہم سب نے ملکر اسے حل کرنے کی کوشش کی۔

آرچ بشپ آف لاہور سباسٹین شاہ نے کہا کہ مذہب اپنا اپنا مگر ملک سب کا سانجھا ہے اور سب نے ملکر ہی پاکستان بنایا ہے۔

چیئرمین بابا گورونانک ویلفیئر سوسائٹی پاکستان و سابق صدر پاکستان سکھ گوردوارہ پر بھندک کمیٹی سردار بشن سنگھ نے کہا کہ قیام پاکستان کیلیے سب کی قربانیاں ہیں اور یہ ملک ’ سب دا سانجھا ‘ ہے ، ہم پہلے پاکستانی ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔