مقبوضہ کشمیر: شوپیاں جانے والوں پر لاٹھی چارج، مسلسل کرفیو سے زندگی مفلوج

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 21 ستمبر 2013
انسانی حقوق کی تنظیمیں شوپیاں میں 14روز سے جاری کرفیو کا نوٹس لیں، رہنماؤں کا ریلی سے خطاب، ’’جبری قبضہ ختم کرو، نسل کشی بند کرو، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرو‘‘ علی گیلانی کا کشمیریوں کیلیے نیا نعرہ۔   فوٹو: فائل

انسانی حقوق کی تنظیمیں شوپیاں میں 14روز سے جاری کرفیو کا نوٹس لیں، رہنماؤں کا ریلی سے خطاب، ’’جبری قبضہ ختم کرو، نسل کشی بند کرو، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرو‘‘ علی گیلانی کا کشمیریوں کیلیے نیا نعرہ۔ فوٹو: فائل

سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے شوپیاں میں 2 ہفتوں سے مسلسل کرفیواور سخت سیکیورٹی پابندیوں کے خلاف وادی بھرمیں غم وغصے کی لہر پھیل گئی۔

جمعے کی نماز کے بعد سرینگر کے نوحٹہ علاقے میں حریت کانفرنس کے کارکنوں نے جب شوپیاں کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے پھینکے جس سے اے ایف پی کے فوٹو گرافر سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ کشمیریوں پر تشدد کی کوریج کرتے ہوئے اے ایف پی کے فوٹوگرافر توصیف مصطفیٰ اور ایرانی پریس ٹی وی کا کیمرا مین بھی زخمی ہوگئے۔ اس مارچ کی کال حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمرفاروق نے دی تھی۔ میرواعظ اور ان کے ساتھیوں کو گھروں میں ہی نظربند کیا گیا ہے۔ اْدھر7 ستمبر سے شوپیاں میں انسانی بحران کی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

علیحدگی پسندرہنما سیدعلی گیلانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو مکتوب بھی ارسال کیا ہے۔ علی گیلانی کو بھی گھر میں ہی نظربند کیا گیا۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں نیا نعرہ دیتے ہوئے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ ’’جبری قبضہ ختم کرو، نسل کشی بند کرو اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل در آمد کرو‘‘ جیسے نعروں کے ساتھ اپنی تحریک آگے بڑھائیں۔ دوسری طرف کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں جاوید احمد میر، سید بشیر اندرابی اور دیگر پر مشتمل وفود کرفیو اور سخت پابندیوں کے باوجود شوپیاں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور حریت رہنماؤں نے قصبے کے علاقے سعدہ پورہ میں ایک احتجاجی ریلی نکالی۔

جاوید احمد میر، سیدبشیر اندرابی، محمداکبر ڈار، شوکت احمدبٹ نے سرینگر سے شوپیاں کی طر ف مارچ کیا اور قصبے کے علاقے سعدہ پورہ میں شہید کشمیری نوجوان رفیق احمد کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھر گئے۔ اس موقع پر حریت رہنماؤں نے نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد شوپیاں کے باہر ایک احتجاجی ریلی سے بھی خطاب کرتے ہوئے قصبے میں گزشتہ 14 روز سے مسلسل جاری کرفیو کی شدید مذمت کی۔

انھوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پرجاری انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں مصدق عادل، یاسمین راجہ، عبدالمجید وانی، فاروق احمد ماموسی، فاروق احمد تو حیدی اور رفعت آرا پر مشتمل ایک اور وفد شہید کشمیری نوجوانوں رفیق احمد، محمد یوسف شیخ اور طارق احمد میر کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے شوپیاں اور کو لگام گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔