- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
ناروے میں 65 سالہ پاک فضائیہ کے ریٹائرڈ اہلکار نے مسجد پر حملے کو ناکام بنادیا
اوسلو: ناروے کی ایک مسجد میں سفید فام دہشت گرد کو فائرنگ کرنے سے قبل دبوچ کر درجنوں نمازیوں کی جان بچانے والے 65 سالہ بزرگ محمد رفیق پاکستان ایئر فورس کے ریٹائرڈ اہلکار ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عید الاضحیٰ سے ایک روز قبل اوسلو کی ایک مسجد میں شدت پسند مسلح سفید فام حملہ آور نے گھس کر فائرنگ کرنے کی کوشش کی تھی جسے مسجد میں موجود ایک پاکستانی بزرگ نمازی نے پکڑ لیا اور پولیس کے آنے تک قابو میں رکھا۔ مسجد میں عید کے اجتماع کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔
تفتیشی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سفید فام مسلح نوجوان کے خونی عزائم کو ناکام بنانے والے پاکستانی بزرگ محمد رفیق پاک فضائیہ کے ریٹائرڈ ملازم ہیں۔ محمد رفیق نے بہادری اور جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناروے کو ایک بڑے سانحہ سے بچا لیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
تفتیشی حکام نے حملہ آور 20 سالہ نوجوان کے گھر کی تلاشی لی تو وہاں سے اس کی سوتیلی بہن کی لاش بھی ملی ہے جس پر پولیس نے ملزم کیخلاف بہن کے قتل اور مسجد پر حملے کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ملزم نے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کردیا ہے۔
تفتیشی حکام نے مزید بتایا کہ ملزم سفید فام کی حاکمیت اور فوقیت پر یقین رکھتا ہے اور طاقت کے بل پر غیر سفید فاموں پر غلبے کی خواہش کا پرچاری ہے، ملزم ناروے کا ہی شہری ہے اور نازی ازم سے بھی متاثر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔