دشمنی کی روایتی سوچ سے آگے بڑھ کر مسائل حل کرنا ہونگے، پاک بھارت پارلیمانی کانفرنس

آئی این پی / مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 21 ستمبر 2013
دونوں ممالک کوتناؤ ختم کرکے ماحول مذاکرات کیلیے سازگار بنانا ہوگا،ویزا پالیسی میں نرمی،وفود کے تبادلے جیسے اقدامات کرنا ہونگے. فوٹو: فائل

دونوں ممالک کوتناؤ ختم کرکے ماحول مذاکرات کیلیے سازگار بنانا ہوگا،ویزا پالیسی میں نرمی،وفود کے تبادلے جیسے اقدامات کرنا ہونگے. فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے ارکان پارلیمنٹ نے دونوں ممالک کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ ہمیں دشمنی کی روایتی سوچ سے آگے بڑھ کر دوطرفہ مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔

پاکستان اور بھارت میں جب بھی امن عمل آگے بڑھتا ہے خفیہ ہاتھ اسے سبوتاژ کر دیتے ہیں، اس باردوطرفہ امن عمل کوکسی  صورت سبوتاژ نہیں کرنے دینگے، دونوں ممالک کوپانی کا تنازع سندھ طاس معاہد ے کے تحت حل کرنا چاہیے، دونوں ممالک کے عوام کوایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے ویزا پالیسی میں مزید نرمی، زندگی کے مختلف شعبوں کے وفودکے تبادلے جیسے اقدامات کرنا ہوں گے۔ جمعے کو 15 ویں پاک بھارت پارلیمنٹرین کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ بھارتی رکن پارلیمنٹ سابق وزیرخارجہ مانی شینکر، پاکستان کے سابق وزیرخارجہ و رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد، سینیٹر حاجی عدیل، بھارتی رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر کیرتی آزاد سمیت دونوں ممالک کے ارکان پارلیمنٹ نے پریس کانفرنس میں مشترکہ اعلامیہ پڑھ کرسنایا۔

اسلام آباد میں 2 روز تک جاری رہنے والی کانفرنس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف ایشوز پر اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا گیا۔ مشترکہ اعلامیے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے مسئلے پرانڈس واٹر معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے بہترین معاہدہ کہا گیا ہے، ضرورت ہو تو اس معاہدے کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کوغربت، بیروزگاری، ماحولیاتی آلودگی جیسے مسائل پر قابو پانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیارکرنا ہوگا، اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تنائوکی کیفیت کوختم کرکے ماحول کومذاکرات کے لیے سازگاربنایا جائے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔  سرمایہ کار بہتر ماحول میں تجارت کو فروغ دیں اس کے لیے ضروری ہے کہ واہگہ بارڈر اور اٹاری کے علاوہ دیگر راہوں کو بھی تجارت کے لیے کھولاجائے۔ مذاکرات میں کھوکھرا پار سرحد کھولنے پر بات چیت کرنے پراتفاق کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔