- اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان نااہلی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر حتمی دلائل طلب
- شاداب کی شادی میں کپتان بابراعظم شریک نہ ہوئے! مگر کیوں؟
- پشاور دھماکے کے قصوروار وہ ہیں جو یہاں 10 سال حکومت کرتے رہے، مریم نواز
- ملکی سطح پر سونے کے نرخ میں بڑی کمی
- شاداب کی شادی میں کپتان بابراعظم شریک نہ ہوئے! مگر کیوں؟
- پنڈی میں حملوں کی منصوبہ بندی؛ ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- گلیڈی ایٹرز، یونائیٹڈ نے اچانک پریکٹس سیشنز منسوخ کردیئے
- بھارت میں باپ نے بچے کو جنم دیدیا
- چارلی ہیبڈو اسلامو فوبیا سے باز نہ آیا، زلزلے سے ہزاروں اموات کا مذاق بنا دیا
- شمالی وزیرستان میں فائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق
- بھارت میں 14 فروری ’گائے کو گلے لگانے‘ کے دن کے طور پر منایا جائے گا
- عام انتخابات؛ مسائل کا حل عوامی فیصلے ہی سے ممکن ہے، چیف جسٹس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں اموات 17 ہزار سے تجاوز کرگئیں
- وزیرخزانہ آئی ایم ایف مذاکرات میں پیشرفت، اصلاحات پر اتفاق ہوگیا
- پی ایس ایل8 کیلئے نئی ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- ترکیہ میں 68 گھنٹے بعد ملبے تلے دبے بچے کو زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل
- پختونخوا ضمنی الیکشن؛ پی ٹی آئی نے مستعفی ارکان دوبارہ میدان میں اتار دیے
- الیکشنز میں پارٹی کو مہنگائی بہا لے جائیگی، لیگی ارکان نے وزیراعظم کو بتادیا
- پاکستان میں بڑے زلزلے کے امکانات ہیں، ٹیکنالوجی پیشگوئی کے قابل نہیں، محکمہ موسمیات
’کرکٹ میں مذہبی رجحان سعید انور لائے، انضمام نے تقویت دی‘
پاکستانی کرکٹرز کے دین سے تعلق کومنفی اندازمیں پیش کیا گیا ہے،انضمام الحق۔ فوٹو: فائل
کراچی: پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں مذہبی رحجان سعیدانور نے شروع کیااور اسے انضمام الحق کے دورمیں تقویت ملی۔
ان خیالات کااظہارپاکستان کرکٹ بورڈکے سابق چیئرمین شہریارخان نے اپنی نئی کتاب کرکٹ کالڈرن میںکیا۔ شہریارخان لکھتے ہیںکہ پاکستانی ٹیم میںبڑھتے ہوئے مذہبی رجحان کومیں نے ہمیشہ تشویش کی نظر سے دیکھا۔ مختلف دوروںمیں ٹیم کے کھلاڑی تبلیغی جماعت کے ارکان سے رابطے میں رہتے تھے۔ لگتاتھا کہ سعیدانور کو تبلیغی جماعت نے کہاہو کہ ٹیم جس شہرمیںجائے وہ تبلیغی اجتماعات کااہتمام کریں۔ ڈربن، مانچسٹر، برمنگھم، کارڈف اوربرسٹل میںایسا ہی ہوا۔ انھوںنے لکھاکہ ٹیم کوچ باب وولمرنے ان سے شکایت کی کہ کھلاڑیوں کے نمازوں میں مصروف رہنے سے انھیں کھلاڑیوں کے ساتھ میچزکی حکمت عملی پر بات کرنے کا موقع نہیںمل پارہا ہے۔
وولمرنے یہ بھی کہاکہ نمازاور عبادت میںمصروف ہونے کے سبب کھلاڑی نائٹ کلب اوررات گئے دوسری سرگرمیوں سے بچے ہوئے ہیں۔ شہریارخان کاکہنا ہے میں نے انضمام الحق کومتنبہ کیاتھا کہ تبلیغی جماعت کو شدت پسندوں کی فہرست میںشامل کیاجانا پریشانی کاسبب بن سکتاہے۔ اس حوالے سے انضمام الحق کا کہنا ہے کہ 2رکعت نمازمیں کتناوقت لگتا ہوگا؟ کبھی نمازکی وجہ سے پریکٹس متاثر نہیں ہوئی۔ پاکستانی کرکٹرز کے دین سے تعلق کومنفی اندازمیں پیش کیاگیا ہے۔ اپنے ہی لوگ اسے متنازع بنانے میںخوشی محسوس کررہے ہیں۔ اس کے برعکس جنوبی افریقااور آسٹریلیاکے غیرمسلم کرکٹ بورڈزہاشم آملااور فواداحمد کے مذہبی جذبات کااحترام کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔