والدین کا انکار پولیو کیسز میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ بن گیا

شبیر حسین  منگل 13 اگست 2019
رواں سال كے ابتدائی 7  ماہ كے دوران ملک میں پولیو كے 53 كیسز سامنے آچكے ہیں ۔ فوٹو: فائل

رواں سال كے ابتدائی 7 ماہ كے دوران ملک میں پولیو كے 53 كیسز سامنے آچكے ہیں ۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ملک میں پولیو سے متاثرہ مریضوں كی تعداد میں  بتدریج اضافہ ہونے لگا۔

رواں سال كے ابتدائی 7  ماہ كے دوران ملک میں پولیو كے 53 كیسز سامنے آچكے ہیں جو گزشتہ 3 برسوں كے دوران رجسٹرڈ ہونے والے كل مریضوں كی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

انسداد پولیو پروگرام كے اعداد و شمار كے مطابق پولیو نے ملک كے چاروں صوبوں اور خیبر پختون خوا میں ضم قبائلی علاقے فاٹا كو اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے، محض اسلام آباد، كشمیر و گلگت بلتستان پولیو وائرس سے محفوظ ہیں۔

انسداد پولیو پروگرام كے مطابق ملک بھركے كل 19 اضلاع میں پولیو كے اب تک 53 كیسز سامنے آچكے ہیں جس میں سے صوبہ خیبر پختون خوا كے7 اضلاع، بنوں، ہنگو، ڈی آئی خان، شانگلہ، طورغر، لكی مروت اور چارسدہ میں 31 كیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے محض بنوں میں پولیو كے 22 كیسز رجسٹرڈ ہوچكے ہیں، فاٹا كے 5 اضلاع باجوڑ، خیبر، میران شاہ، میر علی اور رزمک میں  پولیو كے 9 كیسز سامنے آئے ہیں۔

صوبہ بلوچستان كے 3 اضلاع، جعفر آباد، قلعہ عبداللہ اور كوئٹہ میں 4 كیسز سامنے آچكے ہیں۔ صوبہ پنجاب كے 2 اضلاع، لاہور اور جہلم میں 5 كیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبكہ صوبہ سندھ كے 2 اضلاع كراچی اور لاڑكانہ میں  پولیو كے 3 كیسز سامنے آچكے ہیں۔

واضح رہے كہ سال 2016 كے دوران ملک بھر میں  مجموعی طور پر پولیو كے كل 20 كیسز، 2017 كے دوران 8 كیسز اور 2018 كے دوران 12 كیسز سامنے آئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔