مقدمات کی منصفانہ سماعت اور انصاف تک رسائی سب کا بنیادی حق ہے، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  ہفتہ 21 ستمبر 2013
 انصاف کی فراہمی اور نظام کو بہتر بنانے کیلئے تمام متعلقہ طبقوں سے مشاورت کے بعد قومی عدالتی پالیسی مرتب کی گئی ہے، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

انصاف کی فراہمی اور نظام کو بہتر بنانے کیلئے تمام متعلقہ طبقوں سے مشاورت کے بعد قومی عدالتی پالیسی مرتب کی گئی ہے، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

لاہور: چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ مقدمات کی منصفانہ سماعت اور انصاف تک رسائی سب کا بنیادی حق ہے، معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے بنیادی حقوق کے اس پہلو کی اہمیت کو اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ 

لاہور میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام فری ٹرائل کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ  پاکستان میں فری ٹرائل کے حوالے سے آئین کا آرٹیکل 10 اے اٹھارویں ترمیم کے اندر شامل کیا گیا ہے کیونکہ مقدمات کی شفاف اور جلد سماعت کے بغیر انصاف فراہم نہیں کیا جا سکتا، پاکستان میں انصاف کی فراہمی اور نظام کو بہتر بنانے کے لئے تمام متعلقہ طبقوں سے مشاورت کے بعد قومی عدالتی پالیسی مرتب کی گئی ہے جس کا مقصد عدلیہ کو مضبوط کرنا ہے تاکہ عدلیہ ادارتی اور انتظامی خود مختاری کو استعمال کرے اور مقدمات کا فیصلہ منصفانہ اور شفاف انداز میں مکمل آزادی سے کر سکے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کے اختیار میں نہیں کہ وہ رائج الوقت قوانین میں ترامیم کرے تاہم پالیسی کے تحت مقدمات میں درپیش تاخیر کو کم کرنے، مقدمات کی جلد سماعت کرنے اور منصفانہ اور شفاف انصاف کے لئے چند اقدامات کئے گئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کو اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال سے باز رکھنے اور اختیارات کو انتظامیہ اور عدلیہ کی زیر نگرانی قانون کے مطابق رکھنے کے لئے تفتیش برائے منصفانہ حق سماعت کا قانون مجریہ 2013 نافذ کردیا گیا ہے، تقریب سے سپریم کورٹ بار کے صدر میاں اسرار الحق سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔