معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان کو نئی مارکیٹیں ڈھونڈنی ہونگی

فراز احمد  بدھ 14 اگست 2019
دنیا بھر میں افرادی قوت کی طلب میں اضافہ لیکن ہم ڈیمانڈ کو پورا کرنے کیلیے تیار نہیں (فوٹو: انٹرنیٹ)

دنیا بھر میں افرادی قوت کی طلب میں اضافہ لیکن ہم ڈیمانڈ کو پورا کرنے کیلیے تیار نہیں (فوٹو: انٹرنیٹ)

کراچی: یہ بات قرین قیاس ہے کہ معیشت کی ابتری سے بہت سے لوگوں کو روزگار سے محروم ہونا پڑے گا اور انھیں روزگار کے دوسرے مواقع ڈھونڈنے میں بھی دیر لگے گی۔

موجودہ حالات میں حکومت کے لیے ضروری ہے کہ مزید معاشی استحکام کے لیے نئے سے نئے مواقع اور نئی مارکیٹیں ڈھونڈے جن سے ملکی معیشت کو بہتر کرنے میں مدد مل سکے۔ اس طرح ملازمتوں کے خواہشمندوں کے سیلاب کے لیے بھی راستہ مل سکے گا۔

اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہورہا ہے اور جولائی میں مانیٹری پالیسی میٹنگ کے بعد اسٹیٹ بینک کی رپورٹ بتاتی ہے کہ خسارہ 12.7بلین ڈالر تک گرگیا ہے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد کم ہے۔

دوسری جانب کرنسی کی قدر میں کمی کے باوجود برآمدی شعبہ بحالی کی طرف تاحال گامزن نہ ہوسکا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو طویل مدت تک پائیدار اور مستحکم راستے پر ڈالنے کے لیے حکومت کو ایسی پالیسیاں اختیار کرنی ہونگی جن سے غیر ملکی رقوم کی ترسیل کا سلسلہ نہ رکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔