فلیوینوئیڈ سے بھرپور غذا، کینسر اور دل کی بیماریوں سے بچاتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  بدھ 14 اگست 2019
فلیوینوئیڈز ہرے پتوں والی سبزیوں، سیب، رس دار پھلوں، چاکلیٹ اور چائے میں وافر پائے جاتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

فلیوینوئیڈز ہرے پتوں والی سبزیوں، سیب، رس دار پھلوں، چاکلیٹ اور چائے میں وافر پائے جاتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

پرتھ: ماہرین کی ایک عالمی ٹیم نے ہزاروں افراد پر طویل مدتی تحقیق کے بعد معلوم کیا ہے کہ فلیوینوئیڈ سے بھرپور غذا استعمال کی جائے تو دل کی بیماریوں اور کینسر کے خطرات بہت کم رہ جاتے ہیں۔ یہ فوائد صرف عام لوگوں تک ہی محدود نہیں بلکہ سگریٹ نوشی کرنے والے بھی فلیوینوئیڈز کے فوائد سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

آسٹریلیا، فرانس، آئرلینڈ اور ڈنمارک کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے گزشتہ 23 سال کے دوران 53,048 افراد پر کیے گئے سائنسی مطالعات کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ دریافت کیا کہ دل کی بیماریوں اور کینسر سے بچاؤ میں فلیوینوئیڈز سے بھرپور غذا کے فوائد ہماری سابقہ معلومات کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہیں۔

واضح رہے کہ فلیوینوئیڈز کا شمار اہم اینٹی آکسیڈنٹس میں ہوتا ہے جو ہرے پتوں والی سبزیوں، سیب، رس دار پھلوں، چاکلیٹ اور چائے میں وافر پائے جاتے ہیں۔ یہ جسم کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز اور دھاتی آئنز پر حملہ آور ہوکر انہیں ناکارہ بناتے ہیں اور یوں کینسر اور امراضِ قلب کے علاوہ دمے اور فالج سے بچانے میں بھی خصوصی کردار ادا کرتے ہیں۔

روزانہ صرف 500 ملی گرام فلیوینوئیڈز استعمال کیے جائیں تو اس کے بہترین نتائج نکلتے ہیں۔ اس کےلیے ایک سیب، تھوڑی سی سبزی یا ایک کپ سیاہ/ سبز چائے بھی بہت ہوتے ہیں۔

البتہ، حالیہ تحقیق میں ماہرین نے جہاں فلیوینوئیڈز کے مزید فوائد دریافت کیے ہیں وہیں یہ بھی معلوم کیا ہے کہ عادی تمباکو نوش اور شراب نوش افراد کو فلیووینوئیڈز سے پہنچنے والا فائدہ بہت کم رہ جاتا ہے۔

اس تحقیق کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’نیچر کمیونی کیشنز‘‘ کے تازہ ترین شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔