تاپی، آف شورگیس لائن منصوبوں سے انرجی تحفظ ملے گا

ظفر بھٹہ  جمعرات 15 اگست 2019
خلیجی حکمرانوں پر انحصارکم ہوجائے گا، منصوبوں پر سویلین اور ملٹری قیادت متفق ہے

خلیجی حکمرانوں پر انحصارکم ہوجائے گا، منصوبوں پر سویلین اور ملٹری قیادت متفق ہے

 اسلام آباد:  ترکمانستان سے گیس پائپ لائن اور20ارب ڈالر کی آف شورپائپ لائن منصوبوں سے پاکستان کی توانائی ضروریات کو تحفظ مل جائے گا.

منصوبوں کے حوالے سویلین اور ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہے، منصوبوں سے خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ پاکستان اس وقت تاپی (ترکمانستان، افغانستان اور پاکستان) گیس لائن پروجیکٹ اور روس کے تعاون سے آف شورپائپ لائن منصوبے پر کام کررہاہے۔

دوسری جانب امریکا کا دباؤ ہے کہ پاکستان ایران پاکستان گیس لائن منصوبے سے دوررہے اسی وجہ سے ایران پاکستان گیس لائن منصوبہ طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے اورپاکستان کو اپنی ضروریات کیلیے قطرسے ایل این جی خریدنا پڑرہی ہے ۔

تاپی اور آف شورپائپ لائن منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کو بحری جہازوں کے ذریعے گیس کی درآمد میں کمی ہوگی اور انرجی پولیٹکس میں امریکا کا کردارکم ہوجائے گا۔ دونوں منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کو توانائی کی رسدکو تحفظ اورخلیجی ریاستوں کے حکمرانوں پر انحصارکم ہوجائے گا جو انرجی کارڈ کھیلنے اور ملکی سیاست میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔