- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
- گوجرانوالہ: 10 سالہ بچے نے غیرت کے نام پر ماں کی جان لے لی
- آسٹریلوی ریگستان میں گم ہونے والا تابکار کیپسول چھ روز بعد مل گیا
- اسکول کی طالبہ نے صاف ہوا فراہم کرنے والا بیگ پیک بنالیا
- طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد
- اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی، حکومت بند گلی میں آگئی، عمران خان
- ملک میں اب نواز شریف کے سوا کوئی چوائس نہیں، مریم نواز
لندن میں کشمیر کے حق اور مودی کے خلاف ہزاروں افراد کا پرجوش مظاہرہ

15 اگست کو کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ فوٹو: رائٹر
لندن: بھارتی سفارتخانے کے باہر ہزاروں پاکستانی اور کشمیری باشندوں نے پاکستانی اور کشمیری پرچموں کے ساتھ بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے کشمیرکی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
اس دوران پاکستانیوں کے شانہ بشانہ سکھ برادری نے بھی حصہ لیا جس میں مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر لہراتے ہوئے کشمیر پر بھارتی مظالم کے خلاف اپنا غم و غصہ دنیا کے سامنے پیش کیا۔ اس موقع پر بھارتی ہائی کمیشن کے باہر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جسے ایک بڑا مظاہرہ قرار دیا جارہا ہے۔
بینروں پر ایک جانب مودی کو ہٹلر قرار دیا گیا تو دوسری جانب کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے ایک بینر پر تحریر تھا: مودی تم چائے بناؤ اور جنگ نہ بڑھاؤـ۔ ایک اور بینر پر تحریر تھا کہ کشمیر جل رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس مظاہرے میں شرکت کے لیے دیگر کئی شہروں سے لوگ آئے تھے اور ان کی بڑی تعداد بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے لندن پہنچی تھی۔
کشمیر سے تعلق رکھنے والے برمنگھم کے ایک باشندے امین طاہرنے کہا، ’ میں اپنے کمشیری بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے یہاں آیا ہوں۔ انہوں ںے کہا کہ 1947 سے اب تک کشمیری بھارت کے تسلط سے آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں۔ اب مودی نے قانون بدل کر کشمیر کو ملنے والے اختیارات سے بھی محروم کردیا ہے۔
برطانوی اداروں کے مطابق یہ حالیہ تاریخ میں بھارت کے خلاف پاکستانی اور کشمیری برادری کا سب سے بڑا مظاہرہ ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے 200 سے زائد پولیس اہلکاروں موجود رہے۔ کشمیر پر بھارتی ظلم و تشدد اور حالیہ لاک ڈاؤن پر احتجاج کے لیے لیوٹن،مانچیسٹر، برمنگھم اور بریڈفورڈ سے لوگوں کی بڑی تعداد نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔