- کیسرک ولیمز کو چھکا جڑ کر کوہلی کا ’نوٹ بک‘ انداز میں اظہار مسرت
- میسی کی ریٹائرمنٹ کی افواہوں پر بارسلونا کے منیجرنے خاموشی توڑ دی
- انڈر19 ورلڈ کپ؛ ٹیم کے انتخاب میں میرٹ کی دھجیاں اڑادی گئیں
- عالمی ہاکی ایوارڈز 2019 میں پاکستان یکسر نظرانداز
- اتنا سناٹا کیوں ہے پی سی بی؟
- سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی
- بدین، پاک فوج کا نہر پر فوری پل بنانے کا اعلان
- نیشنل ہائی وے ایم نائن لنک روڈ خستہ حال، کروڑوں کا نقصان
- ایف بی آر 18 کروڑ ریفنڈ کرے، ایدھی فاؤنڈیشن کا مطالبہ
- ایمنسٹی اسکیم سے متعلق 17 ہزار کیس جلد حل کرائے جائیں گے، وفاقی ٹیکس محتسب
- عدالت کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی رشوت خوری جاری
- ملیر: سیپا نے ہڈیوں سے خوردنی تیل بنانے کا کام بند کرادیا
- شہر میں برگد کے قدیم درخت ورثہ قرار
- دنیا کی بڑی زبانوں میں شامل اردو اپنے ہی ملک میں دربدر ہے، مقررین
- قیمتی کبوتروں کی سرحد پار اڑانوں سے کبوتر باز پریشان
- ایف بی آر نے چھوٹے تاجروں کیلیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار کرلیا
- دورحاضر کے اثرات، اردو فن خطاطی بقا کی جنگ سے دوچار
- گردشی قرضے میں ماہانہ کمی، ایشیائی ترقیاتی بینک اور حکومتی دعوؤں میں تضاد
- جوہری توانائی ایجنسی کے وفد کا پاکستان کا دورہ
- سڈنی میں پاکستانی رپورٹ کا جائزہ لینے کیلیے فیٹف کا اجلاس شروع
پاکستان کی امداد میں امریکا کی مزید 44 کروڑ ڈالر کی کٹوتی

پاکستان کٹوتی کی زد میں آنیوالا واحد ملک نہیں بلکہ یہ ٹرمپ کی پالیسی کا حصہ ہے،ذرائع (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: امریکا نے پاکستان کوکیری لوگر بل کے تحت ملنے والی مالی امداد میں مزید 44 کروڑ ڈالر کی کٹوتی کر دی جب کہ اس کٹوتی کے بعد 9 سال قبل امریکا کی جانب سے پاکستان کیلئے اعلان کردہ مالی امداد آدھی رہ گئی۔
ایکسپریس ٹریبیون کو اقتصادی امور کی وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ کیری لوگر بل کے تحت ہونے والی مذکورہ کٹوتی کے بارے میں امریکا نے پاکستان کو سرکاری طور پر وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے تین ہفتے قبل آگاہ کر دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق امریکہ نے 2010ء میں کیری لوگر بل پر عملداری کیلئے ایک معاہدے (پیپا) کے تحت ساڑھے 7ارب ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا تھا،جو پانچ سال میں خرچ کے دوران ادا کی جانی تھی، مذکورہ معاہدہ کو پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کا نام دیا گیا اور یہ امداد اسی کے تحت خرچ ہونا تھی تاہم اس معاہدے کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی اور اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔
پاکستان نے گزشتہ ہفتہ مذکورہ معاہدہ کو ازسر نو بحال کیا ہے تاکہ اعلان کردہ امداد کے تحت ملنے والی بقیہ 90 کروڑ ڈالر کی گرانٹ کو خرچ کیا جا سکے،ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی کو یو ایس ایڈ نے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے نظرثانی جائزے کے مطابق پیپا معاہدے کے تحت پاکستان کو ملنے والی امداد میں 44 کروڑ ڈالر کی کٹوتی کر دی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان کٹوتی کی زد میں آنے والا واحد ملک نہیں بلکہ یہ صدر ٹرمپ کی ترقی پذیر ملکوں کو دی جانے والی مالی امداد میں کٹوتی کی پالیسی کا حصہ ہے۔اس ضمن میں یو ایس ایڈ کا موقف چھٹی کی وجہ سے فوری طور پر حاصل نہیں کیا جا سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔