اے پی سی کا مقصد آپریشن تھا تو نتائج سنگین ہونگے،عمران

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 22 ستمبر 2013
حکومت اورطالبان کے درمیاں امن مذاکرات کولازمی موقع ملناچاہیے۔چیئرمین تحریک انصاف۔فوٹو: فائل

حکومت اورطالبان کے درمیاں امن مذاکرات کولازمی موقع ملناچاہیے۔چیئرمین تحریک انصاف۔فوٹو: فائل

اسلام آ باد / پشاور:  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ حکومتی آل پارٹیزکانفرنس کے انعقادکامقصد اگرکسی نئے فوجی آپریشن کی تیاری کیلیے وقت کاحصول ہواتواسکے ملک پرشدیداثرات ہونگے،ملک میں امن وامان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔

اس لیے حکومت اورطالبان کے درمیاں امن مذاکرات کولازمی موقع ملناچاہیے۔ان خیالات کااظہارانھوں نے ہفتے کو اسلام آباد میں شروع ہونیوالے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے پہلے روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مئی 2013کے عام انتخابات اور انکے نتائج کا تفصیلی جائزہ لیاگیا ۔

اجلاس میں مرکزی مجلس عاملہ نے انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے انتخابی نتائج کی جانچ کے مطالبے کودہرایا۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیاگیاکہ حکومت کواس بات کی اجازت نہیں دی جائیگی کہ امیر طبقات کوٹیکس میں چھوٹ دے کرسارابوجھ غریبوں پرلادا جائے۔اجلاس میں متفقہ قرار داد کے ذریعے پنجاب کے بلدیاتی نظام کو مسترد کر دیا گیا۔اجلاس میں یہ بھی کہاگیاکہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کااختیارہے صوبائی حکومت کانہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔