- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
چلنے اور دوڑنے میں مددگار روبوٹک نیکر
نبراسکا: امریکی انجینئرز نے اسپورٹس میں استعمال ہونے والی ایک نیکر میں تبدیلی کرکے اسے بیرونی (ایکسو) سوٹ کا درجہ دیا ہے، اب یہ نیکر چلنے، دوڑنے اور اونچائی پر چڑھنے کی قوت میں اضافہ کرسکتی ہے۔
یونیورسٹی آف نبراسکا اوماہا کے فلپ میلکم اور ان کے ساتھیوں نے ایک لچک دار سوٹ بنایا ہے جو چلنے میں لگنے والی جسمانی مشقت کو 9 فیصد اور دوڑنے میں لگنے والی طاقت میں 4 فیصد کمی کرسکتا ہے۔
اگرچہ اس میں سب سے اہم حصہ نیکر کا ہے جو بطور خاص تیارکی گئی ہے لیکن یہ اس نوعیت کی پہلی ایجاد نہیں بلکہ اس سے قبل کئی اداروں نے بھاگ دوڑ اور مشقت کم کرنے والے لباس یا ایکسو اسکیلیٹن نامی بیرونی ڈھانچے تیار کیے ہیں لیکن فلپ میلکم کہتے ہیں کہ ان کا لباس چلنے اور دوڑنے میں یکساں مددگار ہے، یہ ایسے لوگوں کے لیے مفید ہے جن کا کام ہی بھاگنا اور دوڑنا ہوتا ہے جن میں مددگار عملہ، ریسکیو اہلکار، فائر فائٹرز اور عسکری افراد شامل ہیں۔
اسے لباس کو ہلکا نہ سمجھیے کیونکہ اس کا وزن قریباً 5 کلوگرام ہے۔ پوشاک دونوں رانوں پر چڑھائی جاتی ہے جو کپڑے سے بنے ایک بیلٹ سے جڑی ہے۔ اب جب پہننے والا دوڑتا یا چلتا ہے تو بیلٹ سے آنے والی لچک دار پٹیاں اور تار رانوں کو کھینچتے ہیں اور کولہوں کے پھیلاؤ میں مدد دیتے ہیں، اس طرح اسے پہن کر چلنے اور بھاگنے والے فرد کو زیادہ توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس کی مزید تفصیل میں جائیں تو اس میں خودکار سینسر لگے ہیں جو خود اندازہ کرتے ہیں کہ کوئی بھاگ رہا ہے یا چل رہا ہے، ساتھ ہی یہ ٹانگوں کی پوزیشن کو بھی نوٹ کرتا رہتا ہے۔ اس میں ایک موٹر نظام بھی نصب ہے جو جسم کی توانائی کی بچت کرتا ہے اور یوں چلنے اور دوڑنے میں آسانی ہوتی ہے۔
ماہرین نے اس نیکر کو 9 لوگوں کو پہنا کر انہیں ٹریڈ مل (دوڑنے کی مشین) پر چلایا اور انہیں بھاگنے کی مشق بھی کرائی گئی۔ روبوٹ نیکر کے ساتھ اور اس کے بغیر دونوں طرح کی مشقوں میں غیر معمولی فرق دیکھا گیا۔ اب اگلے مرحلے میں رضا کاروں پر اس کے مزید تجربات کیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔