ٹی ٹوئنٹی لیگز، آئی سی سی سے منظوری کی تجویز زیر غور

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 17 اگست 2019
بھارت کو آئی پی ایل اور ڈومیسٹک مقابلوں کی اجازت کیلیے کہنا عجیب ہوگا، بورڈ
 فوٹو:فائل

بھارت کو آئی پی ایل اور ڈومیسٹک مقابلوں کی اجازت کیلیے کہنا عجیب ہوگا، بورڈ فوٹو:فائل

 لاہور:  ٹی ٹوئنٹی لیگز اور ڈومیسٹک کرکٹ کی آئی سی سی سے منظوری کی تجویز زیر غور ہے جب کہ کرکٹرز کو سال میں بیرون ملک صرف ایک لیگ تک محدود کرنے کی بھی بات ہونے لگی۔

دنیا کی کئی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے واقعات تواتر سے سامنے آ رہے ہیں، ایسے میں آئی سی سی کے تحت قائم ورکنگ گروپ کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی کہ آئندہ کوئی لیگ کرانے سے قبل کونسل سے اجازت طلب کی جائے،اسی طرح ڈومیسٹک مقابلوں کے بارے میں بھی قبل از وقت آگاہ کیا جائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس کا مقصد یہ ہے کہ مقابلوں کے دوران اینٹی کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ سمیت مختلف مسائل پر قابو پانے کیلیے تمام تر سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔

دوسری جانب ایک تجویز یہ بھی زیر غور ہے کہ انٹرنیشنل سطح پر اپنے ملکوں کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز کو ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی لیگز کے علاوہ بیرون ملک صرف ایک ایونٹ میں شرکت کی اجازت دی جائے۔

حال ہی میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے کہا تھا کہ غیر معیاری لیگز کرکٹ کیلیے نقصان دہ ہیں،کھیل کا وقار برقرار رکھنے کیلیے ایک معیار پر مبنی ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے،لیگز کی تعداد محدود کرنے سے کرکٹرز کو معقول معاوضے حاصل ہونے کی راہ ہموار ہوگی۔

دوسری جانب بی سی سی آئی حکام کا کہنا ہے کہ تیزی سے پھیلتی ہوئی لیگز کیلیے معیار وضع کرنا اور نظررکھنا اچھی بات ہے، البتہ بھارت جیسے بڑے بورڈ کو آئی پی ایل اور ڈومیسٹک مقابلوں کی اجازت کیلیے کہنا عجیب ہوگا،ایسوسی ایٹ ملکوں پر اس طرح کی پابندیوں کا اطلاق ہونا چاہیے، فل ممبرز کیلیے ایسا کرنا مناسب نہیں ہوگا،بی سی سی آئی کی طرح انگلش اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز بھی اس طرح کی پابندیوں کیخلاف ہیں۔

کرکٹ حلقوں کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹرز کو سال بھر میں ایک ملکی اور ایک غیر ملکی لیگ کھیلنے کا پابند کیا گیا تو ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوگا،خاص طور پر معاشی عدم استحکام کا شکار بورڈز کے تحت کھلاڑی یہ راستہ اختیار کرینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔