اپنے استعمال کیلیے، گیس سے بجلی بنانیوالے اداروں پر صنعتی یونٹس کا اطلاق ہوگا، سپریم کورٹ

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 17 اگست 2019
گیس سے بجلی پیدا کرنے اور اضافی بجلی فروخت کرنے والے صنعتی ادارے مقرر کردہ ٹیرف ہی ادا کریں گے، اوگرا نظر ثانی اپیلیں مسترد۔فوٹو: فائل

گیس سے بجلی پیدا کرنے اور اضافی بجلی فروخت کرنے والے صنعتی ادارے مقرر کردہ ٹیرف ہی ادا کریں گے، اوگرا نظر ثانی اپیلیں مسترد۔فوٹو: فائل

 لاہور: سپریم کورٹ نے گیس سے بجلی پیدا کرنیوالے صنعتی یونٹس کے ٹیرف ریٹس کے معاملے پر اوگرا کی نظر ثانی کی اپیلیں وضاحت کے ساتھ مسترد کردیں۔

چیف جسٹس  آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نظرثانی اپیل کی سماعت کی جس میں اوگرا کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں اور بجلی کی فروخت کا لائسنس لینے والے صنعتی اداروں کے ٹیرف ریٹس کے تعین پر نظرثانی کی جائے۔

عدالت نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے اوگرا کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنے استعمال کیلیے گیس سے بجلی پیدا کرنیوالے صنعتی اداروں پر صنعتی یونٹس کا اطلاق ہو گا، جن صنعتی اداروں نے گیس سے بجلی کی پیداوار کا لائسنس لے رکھا ہے، وہ بجلی پیدا کریں یا نہ کریں یا اضافی بجلی فروخت کریں ان پر مستقبل میں یکساں ریٹس کا اطلاق ہوگا، مستقبل میں ٹیرف بڑھنے یا کم ہونے سے اس کیٹگری پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، گیس سے بجلی پیدا کرنے اور اضافی بجلی فروخت کرنے والے لائسنس یافتہ صنعتی ادارے مقرر کردہ ٹیرف ہی ادا کریں گے، مستقبل میں ایسی کیٹگری کے صنعتی یونٹس پر وفاقی حکومت کے مقرر کردہ ٹیرف کا ہی اطلاق ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔