- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
پاک بھارت کشیدگی؛ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کا دورہ پاکستان منسوخ ہونے کا امکان
لندن: مقبوضہ کشمیر تنازع کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے سبب برطانوی شہزادے ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کا دورہ پاکستان منسوخ ہونے کا امکان ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوسی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے سببب شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کا دورہ پاکستان منسوخ ہونے کا امکان ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی موجودہ کشیدہ صورتحال کی وجہ سے برطانوی دفتر خارجہ اور کامن ویلتھ دفتر کی جانب سے ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج کو پاکستان نہ جانے کی ہدایات دی جاسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو رواں برس پاکستان آنا تھا جس کا باقاعدہ اعلان دو ماہ قبل کنگسٹن پیلس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔