لاہور میوزیم: سکھوں کے نوادرات پر مشتمل الگ گیلری بنانے کا فیصلہ

آصف محمود  اتوار 18 اگست 2019
سکھ نوادرات کی تعداد کافی زیادہ ہے، چند روز میں الگ گیلری بنا دینگے، انچارج علیزا رضوی۔ فوٹو: فائل

سکھ نوادرات کی تعداد کافی زیادہ ہے، چند روز میں الگ گیلری بنا دینگے، انچارج علیزا رضوی۔ فوٹو: فائل

لاہور: لاہورمیوزیم میں سکھوں کی مقدس کتاب گوروگرنتھ صاحب کے 200 سال قدیم سروپ (نسخے) کو سکھوں کے مذہبی رسم و رواج کے مطابق پالکی صاحب میں رکھ دیا گیا جبکہ میوزیم میں سکھوں کے نوادرات پرمشتمل الگ گیلری بنانے کا بھی فیصلہ کیاگیاہے۔

لاہورمیوزیم میں بدھ مت ، ہندومت ، جین مت اورسکھ عہد کے سینکڑوں نوادرات محفوظ ہیں، ان میں سکھوں کی مقدس مذہبی کتاب جسے وہ اپنا آخری زندہ گورومانتے ہیں یعنی گوروگرنتھ صاحب کا ہاتھ سے لکھا ایک قدیم نسخہ بھی محفوظ ہے ، یہ نسخہ 18 ویں صدی کے اوائل میں لکھا گیا تھا جسے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دورمیں محفوظ کیاگیا اورپھر یہ نادراور نایاب نسخہ لاہورمیوزیم کا حصہ بن گیا۔

سکھ عقیدے کے مطابق گوروگرنتھ صاحب کو رکھنے کے خاص آداب اورطریقے ہیں، لاہورمیوزیم نے سکھوں کی مذہبی روایات کا خیال رکھتے ہوئے گورو گرنتھ صاحب کو پالکی صاحب میں رکھا ہے، پالکی صاحب کا تحفہ مقامی سکھ سنگت کی طرف سے دیاگیا ہے، پالکی صاحب خاص طورپرتیارکروائی گئی ہے۔

لاہورمیوزیم میں سکھ ، ہندو اور بدھ مت گیلری کی انچارج علیزا رضوی نے بتایا کہ ہمار ے پاس جو بھی نوادرات محفوظ ہیں ان میں جو نوادرات کسی مذہب کی مقدسات ہیں ان کومحفوظ رکھنے کیلئے اس مذہب کے رسم ورواج کا خیال بھی رکھا گیاہے، سکھ چونکہ گوروگرنتھ صاحب کو پالکی صاحب میں رکھتے ہیں توہم نے اس قدیم نسخے کو اب پالکی صاحب میں ہی رکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔