- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
ٹی بی کی جان لیوا قسم کے لیے نئی دوا کے استعمال کی منظوری
واشنگٹن: تپِ دق یا ٹی بی کی کچھ اقسام ایسی بھی ہیں جو کسی بھی طرح ٹھیک نہیں ہوتیں کیونکہ ٹی بی کا جراثیم دھیرے دھیرے تمام ادویہ کو بے اثر بنا دیتا ہے اور آخرکار مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے لیکن اب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے اسی قسم کی ٹی بی کے لیے ایک دوا کی منظوری دے دی ہے۔
14 اگست کو منظوری پانے والی یہ ایک طاقتور اینٹی بایوٹک دوا ہے جسے پروٹومینڈ کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے اور یہ ڈرگ رزسسٹنٹ (دوا سے مزاحم) ٹی بی کا علاج کرسکے گی۔ واضح رہے کہ طب کی زبان میں دواؤں کو بے اثر کرنے والی ٹی بی اسے کہتے ہیں جس پر چاروں مشہور ادویہ کام نہیں کرتیں اور مریض لاعلاج ہی رہ جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس کیفیت میں گرفتار ہونے والے 34 فیصد مریض ہی بچ پاتے ہیں اور باقی فوت ہوجاتے ہیں۔
اس وقت ٹی بی کے مریضوں کو 8 اقسام کی اینٹی بایوٹکس کھلائی جاتی ہیں اور کبھی انجکشن بھی لگائے جاتے ہیں اور یہ کورس 18 مہینے تک جاری رکھنا پڑتا ہے لیکن اس نئے طریقہ علاج میں نئی اینٹی بایوٹک کو دو پرانی دواؤں میں ملایا جاتا ہے جن کے نام بیڈا کیولائن اور لائنزولِڈ ہیں۔ یہ کورس صرف چھ ماہ تک جاری رکھا جاتا ہے یعنی روایتی علاج کے مقابلے میں ایک تہائی وقت میں مریض ٹھیک ہوجاتا ہے۔
اس دوا کی 107 مریضوں پر آزمائش کی گئی جن کا مرض تمام دواؤں کو بے کار بنا چکا تھا۔ مسلسل علاج سے 95 مریض مکمل طور پر صحت مند ہوگئے۔ یہ دوا ایک غیر کاروباری انجمن، دی ٹی بی الائنس نے بنائی ہے لیکن 1960ء کے بعد سے ٹی بی کے خلاف منظرعام پر آنے والے یہ پہلی نئی دوا بھی ہے۔ توقع ہے کہ پریٹومینڈ سے ہزاروں لاکھوں افراد کی جان بچائی جاسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔