- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
اسٹیون اسمتھ کے متبادل لبوشنگی بھی انگلش پیسر جوفرا آرچر کا نشانہ بن گئے
لندن: لارڈز ٹیسٹ میں اسٹیون اسمتھ کو زخمی کرنے کے باوجود انگلش فاسٹ بولر جوفراآرچر باز نہیں آئے۔
انھوں نے سابق آسٹریلوی کپتان کے متبادل کے طورپر آنے والے کرکٹر مارنس لبوشنگی کو بھی باؤنسر کا نشانہ بناڈالا تاہم گیند پوری قوت سے ہیلمٹ پر لگنے کے باوجود وہ اس کے اثرات سے محفوظ رہے۔
دانستہ طور پر اسمتھ کو نشانہ نہیں بنایا، آرچر
انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر کا کہنا ہے کہ انھوں نے جان بوجھ کر اسٹیون اسمتھ کو نشانہ نہیں بنایا، انھیں اس حرکت پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاہم آرچر کہتے ہیں کہ آپ کی توجہ وکٹ کے حصول پر ہی مرکوز ہوتی ہے، انھیں گیند لگنے کے بعد نیچے گرتا دیکھ کر ہر ایک دھڑکن ایک لمحے کیلیے رک گئی تھی، جب وہ اٹھ کر کھڑے ہوئے اور چند قدم چلے تو سب نے سکھ کا سانس لیا، کوئی بھی نہیں چاہتا کہ کسی کو اسٹریچر پر میدان سے باہر لے جایا جائے، میں کبھی بھی اس طرح کی چیزیں نہیں دیکھنا چاہتا اور نہ ہی دیکھنا چاہوں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔