- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ، ترقیاتی فنڈ میں کٹوتی
لاہور: گزشتہ مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی 10 سال میں انتہائی کم سطح پر رہی جبکہ مہنگائی کی شرح7.3فیصدرہی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.8 فیصد رہاجبکہ مالی سال 2017-18 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ6.3فیصد رہاتھا۔
روپے کی قدر میں انتہائی گراوٹ کے باوجود برآمدات میں اضافہ نہیں ہوسکا، حکومت اپوزیشن کے واویلاسے بچنے کیلیے مالی استحکام کے اقدامات میں انتہائی محتاط ہے اور بجٹ میں ترقیاتی فنڈ میں کٹوتی کی گئی۔ احتساب کے عمل سے بھی سول بیوروکریسی میں اضطراب کی کیفیت محسوس کی گئی ہے۔
اس کی وجہ سے بھی معاشی اہداف کے حصول میں مکمل کامیابی نہیں ملی اور معیشت بہتر ہونے کے بجائے بگاڑ کی طرف جاتی نظر آرہی ہے۔ پالیسی ریٹ کے حوالے سے مرکزی بینک نے جارحانہ حکمت عملی اختیار کی ہے، اس وقت پالیسی ریٹ 13.25فیصد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔