پاکستانی درآمدکنندگان نے اسمگل شدہ اشیا کے خلاف کارروائی کی حمایت کردی

بزنس ڈیسک  پير 19 اگست 2019
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے میں برابر کی ذمہ دار ہے، رہنما پی ایف آئی اے فوٹو: فائل

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے میں برابر کی ذمہ دار ہے، رہنما پی ایف آئی اے فوٹو: فائل

 لاہور: پاکستان ایف ایم سی جی امپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایف آئی اے) نے ایف بی آر کی طرف سے اسمگل شدہ اشیاء کے خاتمہ کے لئے مارکیٹوں میں موجود غیر ملکی اشیاء کی درآمدی دستاویزات کی چیکنگ شروع کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کے ایسوسی ایشن کافی عرصہ سے اسمگلنگ کے خلاف ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے تاکہ قانون کی پاسداری کرنے والے تاجروں کے مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ملکی خزانہ میں بھی اضافہ کیا جا سکے۔

اپنے ایک بیان میں پی ایف آئی اے کے چیئرمین انجم نثار، سینئر وائس چیئرمین نفیس باڑی،وائس چیئرمین اعجاز تنویر اور سیکریٹری جنرل علی مٹو نے کہا کہ اس سلسلہ میں پالیسی بناتے وقت امپورٹرز حضرات کے نمائندوں سے بھی مشورہ کیا جاسکے تاکہ ایک مؤثر لائحہ عمل بنایا جاسکے اور اس لعنت کو آہنی ہاتھوں سے کچلا جا سکے۔حکومت کو ریگولیٹری ڈیوٹیز اور دوسرے محصولات میں اسی لئے اضافہ کرنا پڑا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے حکومت بھی ریونیو سے محروم رہتی ہے جبکہ درآمد کنندگان جو کہ قانون کی پاسداری کرتے ہیں مارکیٹ میں مسابقت نہ رکھنے کی وجہ سے منافع سے محروم رہتے ہیں۔

پی ایف آئی اے رہنماؤں نے کہا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے ایک متوازی معیشت وجود میں آچکی ہے جس کا نہ تو حکومت کو کوئی فائدہ ہے اور نہ ملک کو۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے میں برابر کی ذمہ دار ہے اور تمام اداروں اور درآمد کنندگان کو مل کر اس نیک کام میں حصہ ڈالنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔