- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
قلوپطرہ کے زیرِ استعمال دوہزار سال قدیم پرفیوم دوبارہ تیار
واشنگٹن ڈی سی: 51 قبلِ مسیح سے 30 قبلِ مسیح تک، قدیم مصر پر حکمران رہنے والی مشہور ملکہ قلوپطرہ سے حسن، عاشقی، بے وفائی اور بے حیائی کے علاوہ نفاست اور نزاکت کی داستانیں بھی منسوب ہیں، جن سے پتا چلتا ہے کہ قلوپطرہ کو عطریات (پرفیومز) کا غیر معمولی ذوق تھا اور وہ کچھ مخصوص خوشبویات زیادہ پسند کرتی تھی۔
اب یونیورسٹی آف ہوائی کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے آج سے دو ہزار سال قبل ملکہ قلوپطرہ کے استعمال میں رہنے والے پرفیومز کے فارمولے دریافت کرنے کے بعد انہیں ماہرینِ عطریات کی مدد سے دوبارہ تیار بھی کرلیا ہے۔ ان پرفیومز کو امریکا کے نیشنل جیوگرافک میوزیم میں ’’کوینز آف ایجپٹ‘‘ (مصر کی ملکائیں) کے عنوان سے جاری نمائش میں رکھا گیا ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں 15 ستمبر 2019 تک جاری رہے گی۔ نمائش میں آنے والے لوگ ان خوشبوؤں کو سونگھ کر ملکہ قلوپطرہ کے ذوق کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔
مصر اور یونان کے قدیم مخطوطات میں ملکہ قلوپطرہ کے زیرِ استعمال دو خوشبوؤں (مندیشیئن اور میٹوپیئن) اور ان کے کلیدی اجزاء کا تذکرہ خصوصیت سے، اور کئی بار، ملتا ہے۔ قدرتی اجزاء اور خوشبودار تیل کے علاوہ، ان دونوں خوشبویات میں ’’مرّ‘‘ (Myrrh) کہلانے والا ایک جزو بھی شامل تھا جسے افریقہ اور ایشیا میں اُگنے والے کچھ پھول دار درختوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ البتہ مندیشیئن خوشبو ہلکی اور لطیف احساس دینے والی ہے جبکہ میٹوپیئن بڑی حد تک مشکِ عنبر سے مشابہ ہے لیکن خاصی تیز اور ناک میں چبھنے والی ہے۔
واضح رہے کہ مصر سمیت، دنیا کی بیشتر قدیم تہذیبوں میں عطر (پرفیوم) کا مقصد صرف خوشبو بکھیرنا نہیں تھا بلکہ خوشبوؤں کو زندگی، موت اور مرنے کے بعد شروع ہونے والی زندگی (حیات بعد از ممات) تک کی تشریح میں استعمال کیا جاتا تھا۔ دوسری جانب خوشبوؤں کے استعمال کو شان و شوکت اور جاہ و حشم کے اظہار کا ایک ذریعہ بھی تصور کیا جاتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔