اب کراچی کی صفائی کا دوسرا اور تیسرا مرحلہ شروع کریں گے، علی زیدی

اسٹاف رپورٹر  منگل 20 اگست 2019
دوسرے مرحلے میں کچرے کو لینڈ فل سائٹس تک پہنچایا جارہا ہے اور تیسرے مرحلے میں کچرا کنڈیوں کا صفایا کیا جائے گا (فوٹو: فائل)

دوسرے مرحلے میں کچرے کو لینڈ فل سائٹس تک پہنچایا جارہا ہے اور تیسرے مرحلے میں کچرا کنڈیوں کا صفایا کیا جائے گا (فوٹو: فائل)

 کراچی: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کی مہم کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا 55 ملی میٹر بارش میں ڈوبنے والے علاقے 175 ملی میٹر بارش کے باوجود زیر آب نہیں آئے۔

سائٹ ایسوسی ایشن کے دورے کے موقع پر صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کو صاف کرنے کا بیڑہ نیک نیتی سے اٹھایا، قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ میئر بننے کا کوئی ارادہ نہیں، کلین کراچی کے ساتھ نیم اینڈ شیم مہم بھی چلائی جائے گی، سوشل میڈیا کے ذریعے ایسے لوگوں کا محاسبہ اور نشاندہی کی جائے گی جو عوامی مقامات پر کچرا پھیلاتے ہیں۔

انہوں نے صنعت کاروں پر زور دیا کہ نالوں پر تجاوزات اور فیکٹریاں بنانے والوں کی بھی اسی مہم کے تحت تشہیر کی جائے، نالوں کی صفائی کا مرحلہ مکمل ہوگیا، 55 ملی میٹر بارش میں ڈوبنے والے علاقے 175 ملی میٹر بارش کے باوجود زیر آب نہیں آئے، اب دوسرے مرحلے میں کچرے کو لینڈ فل سائٹس تک پہنچایا جارہا ہے اور تیسرے مرحلے میں کچرا کنڈیوں کا صفایا کیا جائے گا۔

علی زیدی نے کہا کہ کراچی کی آلودگی سمندر میں گررہی ہے، بغیر ٹریٹ کیے گئے فضلے سے سمندری حیات کے علاوہ پورٹس پر آنے والے جہازوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے، پی این ایس سی کے جہاز جو پاکستان سے باہر چلتے ہیں انہیں سال میں ایک بار رنگ و روغن کی ضرورت پڑتی ہے جبکہ تیل بردار جہاز جو کراچی کی بندرگاہ پر آتے ہیں چھ سے آٹھ ماہ میں ان کا رنگ و روغن خراب ہوجاتا ہے۔

صنعت کاروں کی جانب سے سائٹ کے صنعتی علاقے میں انفرا اسٹرکچر کی تباہی کے بار ے میں دکھائی جانے والی دستاویزی فلم پر تبصرہ کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کراچی کے رہائشی علاقوں کے مقابلے میں سائٹ کا علاقہ وی آئی پی لگ رہا ہے، سائٹ کے صنعت کار صنعتی علاقے کی تعمیر و ترقی اور انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے جامع پلان تیار کریں جسے وہ خود کابینہ اور وزیر اعظم کے سامنے پیش کریں گے تاکہ براہ راست وفاقی حکومت سے فنڈ حاصل کیا جائے اور یہ فنڈ خود صنعت کاروں کی نگرانی میں خرچ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو سازش کے تحت تباہ کیا گیا، اب تک میئر کراچی کے ساتھ شراکت داری اچھی چل رہی ہے میئر کراچی کو ساتھ اسی لیے رکھا کہ ان کے پاس ڈیٹا ہے، دباﺅ کی وجہ سے سندھ کے وزیر بلدیات تبدیل کردیے گئے، نئے وزیر ناصر حسین شاہ رابطے میں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔