مگ-21 طیارے جتنی پرانی کار کو بھی کوئی نہ چلائے، بھارتی ایئر چیف پھٹ پڑے

ویب ڈیسک  منگل 20 اگست 2019
1974 کے مگ-21 طیاروں کو 2006 میں بھارت میں تیار کیے گئے پرزوں سے اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔ ایئر چیف دھنوا فوٹو : فائل

1974 کے مگ-21 طیاروں کو 2006 میں بھارت میں تیار کیے گئے پرزوں سے اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔ ایئر چیف دھنوا فوٹو : فائل

نئی دلی: بھارتی ایئرچیف مارشل بی ایس دھنوا نے مودی سرکار کو دہائی دی ہے کہ ہم 44 سال پرانے جنگی طیارے اُڑا رہے ہیں حالانکہ اتنی پرانی تو کوئی کار بھی چلانے کی ہمت نہ کرے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین ایئر فورس کے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایئر چیف اپنی ہی حکومتوں کی نااہلی اور لاپرواہی کا پردہ چاک کر گئے اور تاحال 1973 کے مگ طیاروں کے بھارتی فضائیہ کے بیڑے کا حصہ ہونے پر پھٹ پڑے۔

ایئر چیف بریندر سنگھ دھنوا نے مزید کہا کہ کوئی بھی ذی شعور شخص 44 سال قبل کی کار بھی چلانا نہیں چاہے گا کیوں کہ اس میں خطرہ ہے لیکن ہمیں اتنے ہی پرانے طیارے فضا میں اُڑانے ہوتے ہیں اور ایف-16 سے مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔

بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے امید ظاہر کی رواں برس روس کے جنگی جیٹ طیارے مل جائے گا، فی الحال مگ طیاروں کی بھارت میں تیار کیے گے پرزوں سے مرمت کرکے کام چلایا جا رہا ہے۔ 110 مگ-21 طیاروں کو 2006 میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعداد وشمار میں بتایا گیا تھا کہ 40 برسوں کے درمیان بھارتی فضائیہ کے 872 مگ-21 طیاروں میں سے نصف طیارے کسی نہ کسی واقعے میں تباہ ہوچکے ہیں جن میں سے 3 طیارے رواں برس تربیتی مشن کے دوران گر کر تباہ ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔