زہرہ شاہد قتل کیس کے مجرموں کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

کورٹ رپورٹر  منگل 20 اگست 2019
مجرموں کو زہرہ شاہد کے ڈرائیور نے جج کے سامنے شناخت کرلیا تھا اور مجرموں نے قتل کا اعتراف بھی کیا تھا (فوٹو: فائل)

مجرموں کو زہرہ شاہد کے ڈرائیور نے جج کے سامنے شناخت کرلیا تھا اور مجرموں نے قتل کا اعتراف بھی کیا تھا (فوٹو: فائل)

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کے قتل کیس میں مجرموں کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔

جسٹس کے کے آغا اور جسٹس خادم حسین تنیو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد قتل میں مجرموں کی اپیل کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے مجرموں کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کردیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مجرموں کی سزا میں کمی دستاویزات شواہد میں معمولی تضاد پر کی گئی۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ایم کیو ایم کے 2 کارکنان کو سزائے موت سنائی تھی۔ پولیس کے مطابق مجرموں میں ایم کیو ایم کارکن زاہد عباس زیدی اور راشد عرف ٹیلر ماسٹر شامل ہیں۔ مجرموں نے 2013ء کے ضمنی انتخابات کے دوران پی ٹی آئی رہنما زہرہ شاہد کو قتل کردیا تھا۔

مجرموں کو زہرہ شاہد کے ڈرائیور نے جج کے سامنے شناخت کرلیا تھا۔ مجرموں نے اعتراف کیا تھا کہ شہر میں خوف پھیلانے کے لیے الطاف حسین کی ہدایت پر زہرہ شاہد کو قتل کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔