مصری عدالت کا اخوان المسلمون کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے اوراثاثے ضبط کرنے کا حکم

رائٹرز  پير 23 ستمبر 2013
فوج کی جانب سے 3 جولائی کو صدر مرسی کا تختہ الٹائے جانے کے بعد مصر میں اخوان المسلمون کے کارکنان اور حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، فوٹو:فائل

فوج کی جانب سے 3 جولائی کو صدر مرسی کا تختہ الٹائے جانے کے بعد مصر میں اخوان المسلمون کے کارکنان اور حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، فوٹو:فائل

قاہرہ: مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر کے اس کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اخوان المسلمون اور اس سے منسلک غیر سرکاری تنظیموں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کر دی، عدالت نے عبوری حکومت کو حکم دیا کہ اخوان المسلمون کے تمام اثاثے منجمد کر دیئے جائیں اور ان اثاثوں کی نگرانی کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

فوج کی جانب سے 3 جولائی کو صدر مرسی کا تختہ الٹائے جانے کے بعد مصر میں اخوان المسلمون کے کارکنان اور حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں اب تک سیکڑوں  افراد ہلاک اورہزاروں زخمی ہوچکے  ہیں جب کہ معزول صدر مرسی سمیت اخوان المسلمون کے کئی اہم رہنما اس وقت مصر کی جیلوں میں قید ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔