- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
نیا آئین؛ وزیراعظم چیئرمین پی سی بی کو برطرف نہیں کرسکیں گے
لاہور: نئے آئین کا نوٹیفکیشن پی سی بی کو موصول ہوگیا، وزیر اعظم کا چیئرمین بورڈکی برطرفی اور گورننگ بورڈ تحلیل کرنے کا اختیار ختم کردیا گیا۔
چند روز قبل وفاقی کابینہ نے پی سی بی کے انتظامی اور ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلیوں کی منظوری دیدی تھی،گذشتہ روز نئے آئین کا نوٹیفکیشن بھی بورڈ کو موصول ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی کی برطرفی اور گورننگ بورڈ تحلیل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کے اختیارات ختم کردیے گئے ہیں، 2014کے آئین میں وزیراعظم بطور پیٹرن انچیف بورڈ کے سربراہ کو ہٹانے کا اختیار رکھتے تھے، نئے آئین کے تحت وہ بورڈ کی پالیسی کے حوالے سے رہنمائی کرسکیں گے، چیئرمین پی سی بی نئے آئین کے تحت بورڈ آف گورنرز کو جوابدہ ہوں گے۔
دوسری جانب پی سی بی کے نئے انتظامی ڈھانچے میں چیف ایگزیکٹیو متعارف کرائے جانے کے باوجود چیف آپریٹنگ آفیسر کا عہدہ ختم نہیں کیا گیا۔
نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے پاس موجود آئین کی کاپی میں مندرجات کے مطابق انتظامی اسٹرکچر میں چیف آپریٹنگ آفیسر کا عہدہ موجود لیکن حیثیت رسمی رہ گئی ہے،وسیم خان بطورچیف ایگزیکٹیو وسیع تر اختیارات کے مالک ہوں گے،ماضی میں پی سی بی کے طاقتور ترین عہدیداروں میں شامل سی او او سبحان احمد سے جہاں ضرورت ہو معاونت کا کام لیا جائے گا، وہ وسیم خان کی جانب سے کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کرانے کے ذمہ دار ہوں گے۔
اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ وسیم خان کو چیف ایگزیکٹیو کے اختیارات ملنے پر شاید سبحان احمد کی چھٹی کر دی جائے، ان کا عہدہ تو بچ گیا لیکن اختیارات نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔