مسائل کے ذمے دار وزیراعلیٰ ہیں، شہری سندھ حکومت کو ٹیکس نہ دیں، میئر کراچی کی اپیل

اسٹاف رپورٹر  بدھ 21 اگست 2019
کراچی تباہ ہورہا ہے ،واٹر بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو درست کرنے تک مسئلہ حل نہیں ہوگا،وسیم اختر،گفتگو ۔  فوٹو : این این آئی

کراچی تباہ ہورہا ہے ،واٹر بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو درست کرنے تک مسئلہ حل نہیں ہوگا،وسیم اختر،گفتگو ۔ فوٹو : این این آئی

کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کی گلیاں کچرے کے ڈھیروں اور محلے سیوریج کے پانی سے بھرے ہوئے ہیں اس کے ذمے دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں جو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیئرمین ہیں۔

منگل کے روز ملیر سعود آباد میں بحریہ ٹاؤن کے تعاون سے ڈسٹرکٹ کورنگی میں صفائی مہم کے آغاز کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا ہے کہ میں کراچی کے عوام سے کہوں گا کہ وہ سندھ حکومت کو ٹیکسز دینا بند کردیں کراچی کے عوام ساڑھے 3سو بلین ٹیکسز دیتے ہیں مگر ان کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہا، عوام اپنے مسائل کے حل کیلیے حکومت سندھ کے خلاف پرامن احتجاج کریں تاکہ شہر کے بنیادی مسائل حل ہوں، چیف سیکریٹری وفاق کا نمائندہ ہے وہ ادارے ٹھیک کرے، شہری بہت پریشان ہیں ردعمل آیا تو صورتحال ٹھیک نہیں ہوگی۔

میئر کراچی نے کہا کہ جو مہم ہم نے شروع کی ہے یہ وقتی سہولت تو دے گی، مسئلہ کا مستقل حل نہیں، گلیوں میں جو پانی کھڑا ہے وہ بارش کا نہیں سیوریج کا ہے۔ جب تک واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو درست نہیں کیا جاتا یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا اور یہ ادارے وزیراعلیٰ نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی کی صفائی پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے 24 ارب روپے خرچ کیے مگر کراچی کی گلیوں میں ٹنوں کچرا پڑا ہوا ہے، شہری پریشان اور شہر خطرے میں ہے اگر وبائی امراض پھوٹے تو ہزاروں افراد ہلاک ہوں گے جس کی ذمہ دار حکومت سندھ ہوگی، انھوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری نے کل ڈسٹرکٹ ایسٹ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ کینسل کیا ہے،جس سے ثابت ہوگیا کہ بورڈ ناکام ہوچکا اسی طرح واٹر بورڈ بھی ناکام ہوچکا ہے۔

وسیم اختر نے کہ اکہ شہر میں گندگی، سیوریج اور پانی کے جو مسائل ہیں وزیر اعلیٰ سندھ اس کے براہ راست ذمہ دار ہیں کیونکہ یہ ادارے انہوں نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، میئرکراچی نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں سے موٹر وہیکل ٹیکسز، پراپرٹی ٹیکسز، پراونشل ٹیکسز، ٹاور ٹیکسز، ایس بی سی اے ٹیکسز اور دیگر ٹیکسز کے نام پر ساڑھے تین سو بلین سالانہ جمع کرتی ہے تو اس شہر کے بنیادی مسائل میں روز بروز اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ لہٰذا شہری یہ ٹیکسز دینا بند کردیں اور اپنے مسائل کے حل کے لیے پرامن احتجاج کریں۔

میئر کراچی نے کہا کہ کراچی تباہ ہو رہا ہے اور کسی کو اس شہر سے دلچسپی نہیں کراچی کے نالے صاف نہیں رہ سکتے ۔

میئر کیساتھ کام کرنا چاہتے ہیں،معلوم نہیں کیوں ناراض ہیں،ناصر شاہ

دوسری جانب وزیر بلد یات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بلد یا تی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے لیکن پر ویز مشرف کا بلدیاتی نطام نہیں لا سکتے اس نظام کی وجہ سے ادارے تبا ہ ہو ئے ایک دستخظ پر ہز اروں بھر تیاں کی گئی ہے شہر میں مئیر کر اچی کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہے معلوم نہیں وہ ہم سے کیوں ناراض ہے برساتی نالوں کی صفائی کے لیے کر وڑوں روپے کے فنڈ دیے مختلف علاقوں سے شکا یت موصول ہو ئی ہے صفائی کے حوالے سے جس کی غفلت ہو گی ان افسران کے خلاف کا رو ائی کی آئے گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے کے ڈی اے میں افسران سے ملا قات کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی وزیر بلد یا ت کا کہنا تھا کہ شہر میں کچرہ اٹھا نے کے انتظا مات میں مختلف مقامات پر شکا یت آ ئی ہے اس کو حل کر نے کی ہدا یت جا ری کر دی ہے، میئر کراچی نے معلوم نہیں ناشتہ میں کیا کھا یا ہے وہ نا راض ہیں ہم محاذ آ را ئی نہیں چا ہتے وسیم اختر یک ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہے نالوں کی صفائی کے لیے 55کروڑ روپے جا ری کیے گئے اس کا جو اب دیا جا ئی وہ رقم کہا ں گئی۔ انھوں نے کہا کہ بے بنیاد با تیں کی جا رہی ہے کر اچی کے لیے سندھ حکومت کچھ نہیں کر ہی ہے 100ارب روپے کر اچی کیلیے رکھے گئے۔

دریں اثنا پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے میئر کراچی وسیم اختر کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میئر کراچی کے بطور میئر 1095 اب تک گزرے ہوئے دن کراچی کی تاریخ کے سیاہ ترین 3سال ثابت ہوئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے نا اہل میئرنے اپنی نا اہلی سے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ‘ اپنی تین سالہ میئر شپ میں کراچی کے مسائل میں 300 فیصد تک اضافہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے اپنے موجودہ دس سالہ دور میں کراچی کے مسائل پر بھرپور توجہ دی ہے لیکن میئر صاحب تو کے ایم سی کے محکموں کی حالت تک درست نہیں کرسکے ۔

وسیم اختر کا بیان سول نافرمانی کے زمرے میں آتا ہے،مرتضیٰ وہاب

حکومت سندھ کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے میئر کے ایم سی وسیم اختر کے سندھ حکومت کو ٹیکس نہ دینے کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے منتخب عوامی نمائندے کے منصب کے برعکس قراردیا ہے اور ایم کیوایم پاکستان کی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میئر سے اپنا بیان واپس لینے کی ہدایت کریں ایسا بیان سول نافرمانی کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سیاسی افراتفری اور نفرت کی سیاست میں یقین نہیں رکھتی دھمکیوں سے شہر کی خدمت نہیں کی جاسکتی ایم کیو ایم ماضی میں سندھ کو ماں قرار دے چکی ہے یہ آدھا تیتر آدھا بٹیر کی سیاست کرتے ہیں، میں اردو بولنے والا سندھی پاکستانی ہوں مجھے اس پر فخر ہے اور ایم کیو ایم کی اس تفریق کی سیاست کو مسترد کرتا ہوں وہ منگل کو سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا کارنر پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔