فنکاروں کی وزیراعظم سے مقتول ریحان کے والدین کو انصاف دلانے کی اپیل

زنیرہ ضیاء  بدھ 21 اگست 2019
ریحان پر تشدد کرنے والے لوگوں کو جلد سے جلد سے سزاد دی جائے، اقرا عزیز فوٹوفائل

ریحان پر تشدد کرنے والے لوگوں کو جلد سے جلد سے سزاد دی جائے، اقرا عزیز فوٹوفائل

کراچی: شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے وزیراعظم سےدرخواست کی ہے کہ کراچی کے 15 سالہ ریحان کو شدید تشدد کے بعد قتل کرنے والے حیوان نما ملزمان کو سزا دے کر ریحان کو انصاف دلایا جائے۔

چند روز قبل کراچی میں دلخراش واقعہ پیش  آیا جب خدا داد کالونی کے رہائشی 15 سالہ ریحان کو چند افراد نے چوری کے شبہے میں اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ اس واقعے نے پورے پاکستان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیاہے اور لوگ انصاف کی فراہمی پر ناکامی اور ملک میں قانون کی عدم دستیابی پر حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔

پاکستانی فنکاروں نے بھی 15 سالہ ریحان کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ملک میں رائج جنگل کے قانون کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور حکومت سے ریحان کو انصاف دلانے کی اپیل کی ہے۔

اداکارہ ماہرہ خان نے ٹوئٹر پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے لکھا یہ لوگ کسی بچے کے ساتھ ایسا کس طرح کر سکتے ہیں؟ یہ لوگ کس طرح اس لڑکے پر اتنا تشدد کرکے اسے قتل کرسکتے ہیں؟ کیا وہاں کوئی ایک شخص بھی نہیں تھا جو یہ سب روک سکتا؟ ہم اتنے خونی بن چکے ہیں کہ ہم کسی پر تشدد کرنے کی ویڈیو بڑے آرام سے ریکارڈ کررہے ہوتے ہیں۔

اداکارہ اقرا عزیز نےاس واقعے پر افسوس کرنے کے بجائے حکومت سے سوال کیا ہے کہ ہمیں بتائیں اس طرح کے واقعات پر ملزمان کو کیا سزا دی جاتی ہے۔ اقراعزیزنے کہا سب لوگ سوگ منارہے ہیں کہ دیکھو بیچارے ریحان کے ساتھ یہ کیسے ہوگیا صرف 700 روپے کے لیے۔ سب لوگ اس واقعے پر تعزیتی ٹوئٹس کررہے ہیں لیکن میرا سوال یہ ہے کہ اس مسئلے کا حل کیا ہے؟

اقرا نے کہا جب ویڈیو سامنے آئی ہے تو ریحان پر تشدد کرنے والے لوگوں کو جلد سے جلد سے سزاد یں اور تمام لوگوں کو بتائیں کہ ایسا کرنے پر کیا سزا دی جاتی ہے۔ورنہ ایسے ہی بچے چند جانوروں کی فرسٹریشن کا شکار ہوکر مرتے رہیں گے اور ہم ایک کے بعد ایک سوگ مناتے رہیں گے۔ یہ گینگز آف واسع پور یامرزا پور نہیں کہ جو چاہو کرلو یہ نیا پاکستان ہے۔ عمران خان بتائیں سب کو۔

اداکارہ ارمینا خان نے بھی اس واقعے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے اور ملک میں انصاف اور قانون کے معاملے پر برتے جانے والے امتیازی سلوک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ریحان کو مسلسل دو گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایاجاتارہا یہاں تک کہ اذان کی آواز آنے پر بھی وہ لوگ نہیں رُکے۔ بچے تمہارا قصور صرف یہ تھا کہ تم ایک غریب گھر میں پیدا ہوئے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر کراچی کے علاقے بہادر آباد میں ایک لڑکے کو برہنہ کرکے تشدد کرنے کی ویڈیو منظرِعام پر آئی تھی، جس میں اس لڑکے کو جالیوں سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور پھر جبری طور پر اس سے ویڈیو بیان بھی لیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔