سرکاری ملازم غیر قانونی احکامات ماننے کا پابند نہیں، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  بدھ 21 اگست 2019
سپریم کورٹ نے کے پی ٹی میں تقرریوں سے متعلق کابینہ کا نوٹی فیکیشن طلب کرلیا فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے کے پی ٹی میں تقرریوں سے متعلق کابینہ کا نوٹی فیکیشن طلب کرلیا فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سرکاری ملازم غیر قانونی احکامات ماننے کا پابند نہیں۔

سپریم کورٹ میں سابق چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ جاوید حنیف کے خلاف غیر قانونی تقرریاں کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل صفائی نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایات پرعارضی ملازمین کو مستقل کیا، وزیراعظم کے احکامات وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کے ذریعے ملے۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ انیتا تراب کیس کے بعد سرکاری ملازم غیر قانونی احکامات ماننے کا پابند نہیں، عارضی ملازمین کو بغیر اشتہار کے مستقل کر دیا گیا، کیا پاکستان کے باقی عوام دوسرے درجے کے شہری ہیں، کیا باقی عوام کے پی ٹی میں نوکری نہیں کر سکتے؟۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ بطور چیئرمین وزیر اعظم کی ہدایات کو دیکھنا چاہیے تھا۔ عدالت نے کے پی ٹی میں تقرریوں سے متعلق کابینہ کا نوٹی فیکیشن طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔