چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

ویب ڈیسک  بدھ 21 اگست 2019
پیشی کے موقع پر پولیس اور (ن) لیگی کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی فوٹو: فائل

پیشی کے موقع پر پولیس اور (ن) لیگی کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی فوٹو: فائل

 لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کو مزید 14 روز کے لیے نیب کی تحویل میں دے دیا۔

لاہور میں نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز اور یوسف عباس کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت کے جج وسیم اختر کے روبرو پیش کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی موجود تھے، پیشی کے موقع پر پولیس اور کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، پولیس نے کچھ کارکنوں کو پکڑ لیا تاہم کیپٹن (ر) صفدر نے کارکنوں کو چھڑوا لیا۔

نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مریم نواز اور یوسف عباس سے منی لانڈرنگ کے الزام کی تحقیقات کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے، اس لیے دونوں ملزمان کو مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیا جائے۔ مریم نواز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں پہلے بھی تحقیقات ہوئی اس لیے ایک الزام میں بار بار تفتیش نہیں ہوسکتی ایسا کرنا آئین اور قانون کے منافی ہے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔ عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کو تفتیش کیلئے نیب کی تحول میں دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ دونوں ملزمان کو 4 ستمبر کو دوبارہ پیش کیاجائے۔

واضح رہے کہ نیب نے 8 اگست کو مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں اُس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھیں۔ نیب کا موقف ہے کہ چوہدری شوگر ملز کے ذریعے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ ہوئی، شروع میں مریم نواز کے 8 لاکھ روپے سے زائد شیئر تھے، 2008 میں ان کے نام پر 41 کروڑ روپے کے شیئر ز ہوگئے، مریم نواز کے چچا زاد بھائی یوسف عباس چوہدری شوگر مل میں شیئر ہولڈر اور ڈائریکٹر بھی رہے ہیں، ان کا اکاؤنٹ منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوا اور ان کے اکاؤنٹ میں رقم آنے کے بعد چوہدری شوگر مل منتقل کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔