کشمیر کی حمایت اور بھارت کیخلاف آواز اٹھانے پر وقار ذکا کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ معطل

ویب ڈیسک  جمعرات 22 اگست 2019
میرا اکاؤنٹ دو بار بند ہوچکا ہے کہاں گئی اظہار رائے کی آزادی، وقار ذکا کا فیس بک انتظامیہ سے سوال فوٹوفائل

میرا اکاؤنٹ دو بار بند ہوچکا ہے کہاں گئی اظہار رائے کی آزادی، وقار ذکا کا فیس بک انتظامیہ سے سوال فوٹوفائل

کراچی: کشمیر کی حمایت میں آواز اٹھانے اور بھارتیوں کو آئینہ دکھانے پر رئیلیٹی شو کے میزبان وقار ذکا کا فیس بک اکاؤنٹ معطل کردیا گیا۔

وقار ذکا کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ دنیا چاہے کچھ بھی کرلے ہمارے نبیﷺ کی شان میں کتنے ہی گستاخانہ مواد کیوں نہ شیئر کرلے فیس بک کچھ نہیں کرتی، لیکن میں نے اپنی ویڈیو کے ٹائٹل میں بھارت کے بارے میں صرف اتنی سی بات لکھی تھی ’’انڈیا تیری ایسی کی تیسی‘‘ اورمیرا فیس بک اکاؤنٹ تین دن کے لیے معطل کردیاگیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: یوٹیوبر عرفان جونیجو کا کشمیر پر ویڈیو بنانے سے صاف انکار

وقار ذکا نے کہا سوشل میڈیا کا کوئی بھی پلیٹ فارم ہو وہاں زیادہ تر بھارتی بیٹھے ہیں اور بھارت کے خلاف کچھ بھی کہنے پر ہماری آواز بند کرنے آجاتے ہیں۔ وقار ذکا نے پاکستانی سوشل میڈیا پر سرگرم افراد کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے یہاں جتنے بھی یوٹیوبرز ہیں سب پیسے اور سبسکرپشن کے پجاری ہیں اور کشمیر کی حمایت میں آواز نہ اٹھانے کی وضاحت دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم اس موضوع پر ویڈیو بنانا نہیں چاہتے کیونکہ ہماری ویڈیو بنانے سے کیا ہوگا؟

وقار ذکا نے کہا کہ آپ نہیں بولیں گے تو کون بولے گا کیونکہ آواز اس کی سنی جاتی ہے جسے لوگ جانتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ کشمیر کی حمایت یا بھارت کے خلاف کوئی ویڈیو نہیں بنائیں گے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر انہوں نے ایسا کیا تو بھارت ان پر پابندی لگوادے گا۔ وقار ذکا نے فیس بک انتظامیہ کوبھی  آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میرا اکاؤنٹ دو بار بند ہوچکا ہے کہاں گئی اظہار رائے کی آزادی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وقار ذکا نوجوانوں کے ذہن تباہ کرنے پر شرمندہ ، معافی کے طلب گار

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستانی یوٹیوبر عرفان جونیجو نے کشمیر کے معاملے پر وی لاگ بنانے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا تھاکہ میں کشمیر پر ویڈیو نہیں بناؤں گا کیونکہ میں پہلے بھی سیاسی اور مذہبی موضوع پر ویڈیوبنانے کی غلطی کرچکاہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔