جینوسائیڈ واچ نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا الرٹ جاری کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 22 اگست 2019
مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام شروع ہوسکتا ہے، جینوسائیڈ واچ فوٹو:فائل

مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام شروع ہوسکتا ہے، جینوسائیڈ واچ فوٹو:فائل

 واشنگٹن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’جینوسائیڈ واچ‘ نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے خطرے کا الرٹ جاری کردیا۔

عالمی تنظیم نے اقوام متحدہ سے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کشمیر میں ہندوتوا پالیسی پر عمل پیرا ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت پر اکسایا جاتا ہے اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، وادی میں کئی لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور مسلمان اکثریتی ریاست پر اقلیتی ہندو فوج کی حکمرانی ہے، ایسے میں مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام شروع ہوسکتا ہے۔

جینوسائڈ واچ نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کی وارننگ دیں، بی جے پی رہنما کشمیر کے ’آخری حل‘ کی باتیں کررہے ہیں جو قتل عام کی تیاری کا اشارہ ہے۔

جینوسائڈ واچ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جنسی زیادتی، تشدد اور جبری قید کا سلسلہ جاری ہے، مسلمان رہنماؤں کو جلا وطن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، مواصلاتی نظام معطل ہے جبکہ لوگوں کی نقل و حرکت اور میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہے۔

عالمی تنظیم نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے 10 مراحل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمان شہریوں کے مقابلے میں جدید اسلحے سے لیس 6 لاکھ ہندو اور سکھوں پر مشتمل بھارتی فوج ہے، بھارتی فوج نے 2016 سے اب تک 70 ہزار سے زائد کشمیری شہید کیے، مقبوضہ جموں کشمیر میں 1990 تک ہندو پنڈت معاشی طورپر حاوی تھے، بی جے پی نے 5 سال پہلے اقتدار میں آ کر ہندوؤں کو دوبارہ مضبوط کیا، جبکہ مسلمانوں کو دہشتگرد، شرپسند، علیحدگی پسند اور جرائم پیشہ بنا دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔