بھاری کرایوں کے باعث سرکاری گھر سیاحوں کی پہنچ سے دور

احتشام بشیر  جمعـء 23 اگست 2019
گورنر ہاؤس کا ایک دن کا کرایہ 40 ہزار روپے، وزیراعلی ہاؤس کا 24 ہزار، اسپیکر ہاؤس کا 14 ہزار روپے کرایہ مقرر فوٹو:فائل

گورنر ہاؤس کا ایک دن کا کرایہ 40 ہزار روپے، وزیراعلی ہاؤس کا 24 ہزار، اسپیکر ہاؤس کا 14 ہزار روپے کرایہ مقرر فوٹو:فائل

پشاور: وزیراعظم عمران خان کے احکامات پر سیاحتی مقام نتھیا گلی میں وزیراعلیٰ ہاؤس، گورنر ہاؤس، اسپیکر ہاؤس  سمیت  سرکاری گھروں کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے لیکن بھاری کرایوں کے باعث اس فیصلے کے ثمرات عام شہریوں کو نہیں پہنچ سکے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر نتھیا گلی میں تمام سرکاری ریسٹ ہائوسز عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ ہاؤس، گورنر ہاؤس، اسپیکر ہاؤس  بھی محکمہ سیاحت کے حوالے کردیے گئے ہیں۔ شہری محکمہ سیاحت کی ویب سائٹ پر سرکاری ریسٹ ہاؤسز کی بکنگ کرسکتے ہیں لیکن بڑے سرکاری گھروں کے کرائے اتنا زیادہ ہیں کہ ایک آدمی کی پہنچ سے دور ہیں اور حکمرانوں کی رہائش گاہوں میں رہنے کے لیے سیاحوں کو جیبیں بھر کر جانا ہوگا۔

گورنر ہاؤس کا ایک دن کا کرایہ 40 ہزار روپے، وزیراعلی ہاؤس کا کرایہ 24 ہزار، اسپیکر ہاؤس 14 ہزار، پولیس ریسٹ ہاؤس کا 12 ہزار روپے کرایہ مقرر کیا گیا ہے۔ بھاری کرایوں کے باعث وزیراعظم کے فیصلے کے ثمرات عام شہریوں تک نہیں پہنچ سکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔