- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
گھریلو ملازمہ کی خودکشی، واقعے کا قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج
کراچی: فیروز آباد پولیس نے عدالتی حکم پر گھریلو ملازمہ کی خودکشی کے واقعے کا قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
9 اگست کو فیروز آباد کے علاقے میں بنگلے سے تیرہ سالہ فضیہ کی لاش ملی تھی جوکہ چھت سے لٹکی ہوئی تھی ، مرنے والی لڑکی فضیہ کے والد غلام یاسین نے الزام عائد کیا ہے کہ بنگلے کے مالک نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ان کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جس کے بعد انھوں نے قتل کرکے واقعے کو خودکشی کا رنگ دے دیا۔
واقعہ 9 اگست کو پیش آیا تھا لیکن پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے باعث عدالت سے رجوع کیا گیا جس کے بعد عدالتی حکم پر فیروز آباد پولیس نے جمعہ کو مقدمہ تین ملزمان کاشف ، ذیشان اور عثمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔
غلام یاسین کے مطابق انھوں ںے پانچ ماہ قبل اپنی بیٹی کو فیروز آباد میں ذیشان اور اس کی اہلیہ سالکہ کے گھر بطور ملازم رکھوایا تھا جس کے عوض اسے تیرہ ہزار روپے ماہانہ ملتے تھے لیکن وقوعہ کے وقت اسے فون آیا کہ اس کی بیٹی کے ساتھ کچھ ہوگیا ہے۔ وہ فوری طور پر بنگلے پر پہنچے ، جب وہ بنگلے پر پہنچا تو اپنی بیٹی کی لاش کو لٹکا ہوا پایا جبکہ پولیس بھی موجود تھی۔
غلام یاسین کا الزام ہے کہ پولیس نے ان کی کوئی بات نہیں سنی اور واقعہ خودکشی قرار دے کر فائل بند کردی ، مجبوراً انھوں نے عدالت کا سہارا لیا ، اس سلسلے میں ایس ایچ او فیرو ز آباد اورنگ زیب خٹک نے بتایا کہ پولیس نے ابتدائی تفتیش مکمل کرلی تھی جس میں تینوں نامزد ملزمان کے موبائل فون کی لوکیشن اور دیگر ضروری سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئیں، نامزد افراد کا گاڑیوں کا شوروم ہے۔
موبائل فون لوکیشن کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ وقوعہ کے روز تینوں افراد بنگلے پر موجود نہیں تھے تاہم چونکہ عدالت کا حکم ہے لہٰذا مدعی کے بیان کے عین مطابق ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں ںے بتایا کہ مرنے والی لڑکی کا موبائل فون پولیس نے حاصل کرلیا ہے جس میں کئی اہم معلومات ملی ہیں ، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔