- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
دنیا کا سب سے چھوٹا انجن تیار
ڈبلن: اگرچہ یہ آپ کی کار یا موٹرسائیکل میں نصب انجن جیسا تو نہیں لیکن طبیعیات دانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا انجن بنانے کا دعویٰ کیا ہے جو صرف ایک کیلشیم آئن کے برابر ہے۔
آسانی کےلیے یوں سمجھ لیجیے کہ اس انجن کی جسامت کار انجن کے دس اربویں حصے جتنی ہے جسے ڈبلن میں واقع ٹرینٹی کالج کے سائنسدانوں نے بڑی محنت سے تیار کیا ہے۔ اس کی جسامت ایک کیلشیم آئن یعنی چند ایٹموں جتنی ہے، اسی لیے اس کی اصل تصویر لینا ممکن نہیں مگر اس کا ایک خاکہ اوپر کی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ کسی طویل سفر میں کار کا حصہ تو نہیں بن سکے گا لیکن مستقبل میں نینو ٹیکنالوجی سے بنی انتہائی مختصر مشینوں کی تیاری میں یہ ضرور مفید ثابت ہوگا۔ ایسی مشینیں جو انسانی جسم میں داخل ہوکر انتہائی حساس اور پیچیدہ امور انجام دے سکیں گی۔
اس میں کیلشیم آئن پر ایک برقی چارج موجود ہے جو اسے گول دائرے میں گھماتا ہے۔ اس طرح اینگیولر مومینٹم پیدا ہوتا ہے جو لیزر شعاع کی حرارت کو تھرتھراہٹ میں تبدیل کرتا ہے۔ اس طرح ارتعاشات اسے فلائی ویل بناتے ہیں یعنی گردشی توانائی جمع رکھنے کا ایک کام کرتا ہے۔
اس طرح یہ پہیہ نما انجن ایٹمی پیمانے کی کسی موٹر کی افادیت بھی ناپ سکتا ہے اور اسے بہت سارے سنجیدہ کاموں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔